تمام سرکاری اشتہاری مہم پر ادائیگیاں روک دی جائیں سپریم کورٹ کا حکم

عدالت نے انتخابات میں غیرجانبدارمیڈیا کویقینی بنانے اورضابطہ اخلاق کی تیاری کیلئےالیکشن کمیشن کو ایک ہفتے کی مہلت دیدی

سپریم کورٹ نے انتخابات میں غیرجانبدارمیڈیا کویقینی بنانے اورضابطہ اخلاق کی تیاری کیلئےالیکشن کمیشن کو ایک ہفتے کی مہلت دیدی۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات کی تقسیم پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد منظور تمام اشتہاری مہم پر ادائیگیاں روک دی جائیں، عدالت نے 14کروڑ روپے کے سیکریٹ فنڈز کے حوالے سے وزارت اطلاعات سے بھی رپورٹ طلب کرلی،۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے میڈیا کمیشن سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ 10 مارچ کے بعد سرکاری اشتہارات کی ادائیگیاں نہ کی جائیں،عدالت نے آئندہ عام انتخابات میں غیرجانبدارمیڈیا کویقینی بنانے اور ضابطہ اخلاق کی تیاری کے لئے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ غیر جانبدار میڈیا اور اس کے استعمال کے حوالے سے حتمی ضابطہ اخلاق ایک ہفتے میں تیارکرلیں گے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتخابی سرگرمیوں کا آغازہوچکا ہے، سیاسی جماعتیں انتخابی مہم میں مصروف ہیں، الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی تیاری کے دوران کمیشن کی سفارشات اور صحافتی تنظیموں کی تجاویز کو بھی زیرغورلائے۔


جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہے، انتخابات کے دوران میڈیا کے غلط استعمال کو کنٹرول کرنا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، میڈیا کی وجہ سے عوام میں بہت شعورآگیا ہے، میڈیا مثبت اورمنفی دونوں پہلوؤں کے لئے استعمال ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر میڈیا کے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن نے اپنی رپورٹ جمع کرادی، رپورٹ کے مطابق میڈیا سے متعلق کرپشن کے الزامات وجود رکھتے ہیں، میڈیا کرپشن میں حکومتی انتظامیہ، کنٹرول کرنے والی اتھارٹیز، پرائیویٹ میڈیا اور پرائیویٹ سیکٹرملوث ہیں، کمیشن کا کہنا تھا کہ میڈیا کرپشن سے متعلق الزامات کی تحقیقاتی رپورٹ 31 مارچ تک مکمل نہیں ہوسکتی اس کے لئے مزید وقت درکارہوگا۔

کمیشن نے تجویز پیش کی کہ آئندہ عام انتخابات میں غیر جانبدارمیڈیا کے لئے میڈیا ادارے خود ضابطہ اخلاق بنائیں، الیکشن کمیشن میں سیاسی اشتہارات سے متعلق سیل قائم کیاجائے، سیاسی اشتہارات کی بکنگ اورادائیگی اس سیل کے ذریعے ہو، پیمراضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرے، کمیشن کا کہنا تھا کہ کارکن اورصحافیوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی موقع ملنا چاہئے۔

Recommended Stories

Load Next Story