جماعت اسلامی کے امیدوار ریٹرننگ افسر کو دوسرا کلمہ اور دعائے قنوت نہ سنا سکے

کسی کلمے تو کہیں دعائے قنوت، نمازوں کی تعداد اور سورہ یاسین سننے کی خواہش کا اظہاربھی کیا جارہا ہے۔

امیدواروں کو ریٹرننگ افسران کے غیر متوقع سوالات پر اپنی عزت بچانا مشکل ہورہی ہے۔ فوٹو: فائل

ملک بھر میں انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقع پر پوچھے جانے والے سوالات ان کی قابلیت کے پول کھول رہے ہیں۔

گیارہ مئی کومنعقد ہونے والے عام انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کے لیے ملک بھرمیں امیدوار ریٹرننگ افسران کے سامنے پیش ہورہے ہیں اور امیدواروں کو ریٹرننگ افسران کی جانب سے پوچھے جانے والے غیر متوقع سوالات پر اپنی عزت بچانا مشکل ہورہی ہے۔ کہیں کسی امیدوار سے دوسرا اور تسیرا کلمہ سنا جارہا ہے تو کہیں دعائے قنوت، نمازوں کی تعداد اور اوقات اور سورہ یاسین سننے کی خواہش کا اظہاربھی کیا جارہا ہے۔


گزشتہ روز حلقہ پی ایس 88 ٹھٹھہ گھوڑاباری سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے پیپلزپارٹی کے امیدوار اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے منہ بولے بھائی مظفرٹپی سے فجر کی نماز میں فرض رکعتوں اور دن بھر میں پڑھی جانے والی نمازیں اور ان کے نام پوچھے گئے، کئی مقامات پر امیدواروں سے دعائے قنوت اور سورہ یاسین بھی سنی گئی، میر پور خاص میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 226 کی جانچ پڑتال کے دوران ریٹرننگ افسر نے فنکشنل لیگ کے امیدوار سید قربان شاہ سے بیویوں کی تعداد پوچھ ڈالی۔

کہیں امیدوار ریٹرننگ امیدواروں کے ان اسلامی اور بنیادی سوالات کے جواب دے کر سرخرو ہوئے تو کہیں کچھ امیدواروں کو شرمندگی بھی اٹھانی پڑی جن میں ایک کراچی سے جماعت اسلامی کے امیدوار محمد شریف بھی تھے، جو ریٹرننگ افسر کو نہ تو دوسرا کلمہ سنا سکے اور انہیں دعائے قنوت بھی یاد نہ آسکی۔

Recommended Stories

Load Next Story