عمران خان کا افغان حکومت اور طالبان کے متوقع مذاکرات کا خیرمقدم
متحارب گروپوں کے درمیان بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، چیئرمین تحریک انصاف
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کی خبروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحارب گروپوں کے درمیان بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان نے افغان صدر کی جانب سے طالبان سے بات چیت کے آغاز کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ متحارب فریقین کے مابین بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، پرامن افغانستان، پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے قیامِ امن کے لیے ہر سطح پر کوشش کی جانی چاہیے۔
عمران خان نےافغان سفیر کے ذریعے افغان صدر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جب کہ افغان سفیر نے صدر اشرف غنی کے فیصلے کی تائید پر چیئرمین تحریک انصاف کا شکریہ ادا کیا۔ افغان سفیر نے کہا کہ افغان حکومت عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
یہ پڑھیں: افغان طالبان امریکا کے بجائے اپنی حکومت سے مذاکرات کریں، امریکی معاون وزیرِ خارجہ
واضح رہے کہ 28 فروری کو افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پر بیان جاری کیا تھا کہ قطر میں افغانستان کے اسلامی امارات کا پولیٹیکل آفس افغان بحران کے پر امن حل کے لیے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
اس بیان پر امریکی قائم مقام معاون وزیرِ خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ افغان طالبان ہم سے بات کرنے کے بجائے اپنی حکومت اور عوام سے مذاکرات کرکے قیام امن کا حل نکالیں جب کہ مذاکرات پر افغان صدر اشرف غنی نے آمادگی ظاہر کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان نے افغان صدر کی جانب سے طالبان سے بات چیت کے آغاز کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ متحارب فریقین کے مابین بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، پرامن افغانستان، پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے قیامِ امن کے لیے ہر سطح پر کوشش کی جانی چاہیے۔
عمران خان نےافغان سفیر کے ذریعے افغان صدر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جب کہ افغان سفیر نے صدر اشرف غنی کے فیصلے کی تائید پر چیئرمین تحریک انصاف کا شکریہ ادا کیا۔ افغان سفیر نے کہا کہ افغان حکومت عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
یہ پڑھیں: افغان طالبان امریکا کے بجائے اپنی حکومت سے مذاکرات کریں، امریکی معاون وزیرِ خارجہ
واضح رہے کہ 28 فروری کو افغان طالبان نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پر بیان جاری کیا تھا کہ قطر میں افغانستان کے اسلامی امارات کا پولیٹیکل آفس افغان بحران کے پر امن حل کے لیے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
اس بیان پر امریکی قائم مقام معاون وزیرِ خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ افغان طالبان ہم سے بات کرنے کے بجائے اپنی حکومت اور عوام سے مذاکرات کرکے قیام امن کا حل نکالیں جب کہ مذاکرات پر افغان صدر اشرف غنی نے آمادگی ظاہر کی ہے۔