ٹریفک حادثات میں اضافہ احتیاط ناگزیر

پاکستان میں روڈ اینڈ سیفٹی ایکٹ موجود ہونے کے باوجود اس کا اطلاق نہیں کیا جاتا۔

پاکستان میں روڈ اینڈ سیفٹی ایکٹ موجود ہونے کے باوجود اس کا اطلاق نہیں کیا جاتا۔ فوٹو: فائل

ملک میں ٹریفک کے حادثات کی شرح بڑھتی جارہی ہے جو کہ تشویشناک امر ہے، ہفتہ کے روز بھی بلوچستان کے شہر اوتھل کے قریب کوئٹہ سے کراچی آنے والی بس اور ٹرک میں تصادم کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

حادثے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا لیکن ملک میں تواتر سے پیش آنے والے ٹریفک حادثات کے محرکات میں اکثر اوقات ڈرائیورز کی لاپرواہی اور تیز رفتاری رپورٹ کی گئی ہے، جب کہ بعض اوقات شاہراہوں کی تعمیر میں انجینئرنگ فالٹ اور ٹرننگ پوائنٹس کی خامیاں بھی حادثات کا باعث بنتی ہیں۔ ان ٹریفک حادثات کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

اندرون شہر ہونے والے ٹریفک حادثات کے مقابلے میں بیرون شہر سپر ہائی ویز پر ٹریفک کے محرکات میں یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ لمبے روٹ پر چلنے والے زیادہ تر ڈرائیور نیند کی کمی اور منشیات کے استعمال کے عادی ہوتے ہیں، ان ڈرائیورزکی ڈیوٹی کا دورانیہ بھی طویل ترین ہوتا ہے جس کے باعث آرام کی قلت اور نیند کے غلبے کے باعث دوران ڈرائیونگ غفلت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جب کہ طویل مسافت کے باعث تیز رفتاری کے رجحان کے سبب ناگہانی میں گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوجاتی ہے۔


سپر ہائی ویز پر مسافر بسوں اور ہیوی ٹریفک کے حادثات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ سال سپر ہائی ویز پر کئی خطرناک حادثات میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئیں، حکومت کی جانب سے نوٹس لینے کے باوجود خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔ بعد از حادثہ واویلا اور نمائشی اقدامات کے چلن نے ملک میں بہتری نہیں ہونے دی۔ صائب تو یہ ہوتا کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جاتے۔

افسوسناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں روڈ اینڈ سیفٹی ایکٹ موجود ہونے کے باوجود اس کا اطلاق نہیں کیا جاتا۔ قوانین کی پاسداری سے انحراف اور ناتجربہ کار ڈرائیورز کی موجودگی بھی حادثات کی اہم وجوہات میں شامل ہیں۔

صائب ہوگا کہ ٹریفک حادثات کی بڑھتی شرح کو روکنے کے لیے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے، طویل مسافتوں اور سپر ہائی وے کے ڈرائیورز کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے جب کہ مالکان پر سختی کی جائے کہ کسی بھی ڈرائیور کو مخصوص اوقات سے زیادہ ڈرائیونگ پر مجبور نہ کیا جائے۔ اصول و ضوابط اور قوانین پر عمل ہو تو ٹریفک حادثات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
Load Next Story