زیرو ریٹنگ ہوزری مینو فیکچررز نے وزیر اعظم سے وقت مانگ لیا

میرہزار کھوسو کو خط، ریفنڈ کلیمز، ری بیٹ سمیت مالی مسائل سے آگاہ کیا گیا۔

میرہزار کھوسو کو خط، ریفنڈ کلیمز، ری بیٹ سمیت مالی مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ فوٹو: فائل

پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے 5 زیرو ریٹڈ سیکٹر کے خاتمے کیلیے ایف بی آر کی جانب سے جاری ایس آر او واپس لینے کیلیے نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو سے ملاقات کا وقت مانگ لیا ہے۔

پی ایچ ایم اے کی جانب سے ٹیکسٹائل، لیدر، سرجیکل، کارپٹ اوراسپورٹس گڈز کے شعبوںکی نمائندہ انجمنوں کے چیئرمین نے نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کوایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 28 فروری کو ایف بی آر کی جانب سے یکطرفہ بنیادوں پر جاری کیے جانے والے ایس آر او 154(1)/2013نے ملکی برآمدات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

خط میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا جس میں سیلز ٹیکس ریفنڈز کے بڑھتے ہوئے کلیمز، کسٹم ری بیٹ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے بقایاجات کی وجہ سے بڑھتے ہوئے مالیاتی مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے۔




پی ایچ ایم اے کے سینٹرل چئیرمین جاوید بلوانی کی جانب سے بھیجے گئے مکتوب میں سابق چئیرمین ایف بی آر عبدللہ یوسف کے ان اقدامات کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں سابق چیئرمین نے مذکورہ پانچ برآمدی شعبوں کو زیروریٹڈ کرنے کے بعد جعلی ریفنڈز کی مد میں حکومت کو 40 ارب روپے کا فائدہ ہونے کا ذکر کیا تھا۔

زیرو ریٹڈ برآمدی سیکٹر نے پی ایچ ایم اے کے پلیٹ فارم سے وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو سے ملاقات کا وقت دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کوئی بھی تاریخ اور وقت دیں تاکہ انہیں مسائل سے آگاہ کیا جا سکے۔
Load Next Story