غیر ضروری ٹریفک پولیس چوکیاں ختم کرنے کا فیصلہ

ٹریفک پولیس سا فٹ ٹارگٹ ہے اسی لیے پیرکو لسبیلہ کے قریب ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،اہلکاروں اور افسران۔۔۔

مشکل وقت میں اپنی حفاظت خود کریں گے، کسی سے مدد نہیں مانگیں گے، برے حالات میں بھی کام کرنا زندگی کا حصہ ہے، ڈی آئی جی ٹریفک عبدالخالق۔ فوٹو اے ایف پی

ڈی آئی جی ٹریفک عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار وافسران کو اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ دینے اور شہر میں غیر ضروری مقامات پر قائم ٹریفک پولیس چوکیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس اپنے تحفظ کے لیے کسی سے مدد نہیں مانگے گی، یہ بات انھوں نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، ڈی آئی جی ٹریفک عبدالخالق نے کہا کہ شہر میں غیر متعلقہ مقامات پر قائم ٹریفک پولیس چوکیوں کا سروے کرنے کیلیے 5 ضلع افسران کو ہدایت کردی گئی ہے اورافسران نے سروے کا کام بھی شروع کردیا ہے، غیرضروری ٹریفک پولیس چوکیوں کوختم کرنے کے حوالے سے آج اجلاس ڈی آئی جی آفس میں طلب کر لیا گیا ہے۔

اس اجلاس میں شہر کے سروے اور اس بات جائزہ لیا جائے گا کہ کون سی ٹریفک پولیس چوکیاں ختم کی جائیں، انھوں نے کہا کہ سڑک پر کھڑے ٹریفک پولیس اہلکار اور افسران کو اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ دیا جائے گا ، پولیس پر مشکل وقت آتے اور جاتے رہتے ہیں تاہم اس مشکل وقت میں ٹریفک پولیس اپنی حفاظت خود کرے گی۔




پولیس کو نشانہ بنانے کے بعد بھی ٹریفک پولیس اپنا کام نہیں چھوڑ سکتی، برے حالات میں بھی کام کرنا ڈیوٹی اور زندگی کا حصہ ہے جو چلتا رہے گا، ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے سے ٹریفک پولیس کا مورال مزید بلند ہو گا ، ٹریفک پولیس سا فٹ ٹارگٹ ہے اسی لیے پیر کو لسبیلہ کے قریب ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کو 2 موٹر سائیکلوں پر سوار4 دہشت گردوں نے الگ الگ نشانہ بنایا ،انھوں نے کہا کہ ٹریفک چوکی پر حملے میں زخمی ہونے والے منشی نوید کو کندھے پر گولیاں لگی ہیں اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے ، سیکشن آفیسر سولجر بازار سب انسپکٹر ریاض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور انھیں ضیا الدین اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔
Load Next Story