دہشتگردوں کے حملے میں جاں بحق ہیڈ کانسٹیبل سپرد خاک

جائے وقوع پر لگ اکیمرا خراب تھا، ذرائع، مقتول شکیل کی میت ٹوبہ ٹیک سنگھ روانہ۔

حملے میں جاں بحق شکیل کی ایک تصویر۔ فوٹو: فائل

ٹریفک پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہیڈکانسٹیبل کو سپرد خاک کردیا گیا جبکہ حملے میں جاں بحق ہونے والے ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی شکیل کی میت آبائی گاؤں ٹوبہ ٹیک سنگ روانہ کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو لسبیلہ چوک پر سولجر بازار ٹریفک پولیس پر دہشت گردوں کے حملے میں جاں بحق ہونے والے پٹیل پاڑا کے رہائشی ٹریفک پولیس کے اے ایس آئی 45 سالہ محمد شکیل احمد ولدمحمد شریف اور سر جانی ٹاؤن کے رہائشی وائر لیس آپریٹر ہیڈ کانسٹیبل 45 سالہ فیروزخان ولد حاجر خان کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں ادا کی گئی اورسرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی۔

نماز جنازہ میں مقتولین کے اہلخانہ، عزیز و اقارب علاقہ مکینوں کے علاوہ آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ ، ایڈ یشنل آئی جی سندھ رفیق حسن بٹ، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام شبیر شیخ ، ایڈیشنل آئی جی سی آئی ڈی اقبال محمود، ڈی آئی جی ٹریفک عبدالخالق شیخ ، ڈی آئی جی ٹی این ٹی اے ڈی خواجہ ، ایس ایس پی سی آئی ڈی فیاض خان اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران و جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، نمازجنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، مقتولین کے اہلخانہ کے دوسرے سے گلے لگ کر روتے رہے۔




بعدازاں مقتول اے ایس آئی شکیل کی میت آبائی علاقے ٹوبہ ٹیک سنگھ روانہ کردی گئی جبکہ مقتول ہیڈ کانسٹیبل فیروز کو لیاقت آباد سی ون ایریا میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا دریں اثنا ٹریفک پولیس چوکی پر حملے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ،تفتیشی افسران نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے 9 ایم ایم پستول کے 10 خول اور 5 سکے ملے ہیں جنھیں فارنسک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ لسبیلہ چوک پر جس مقام پر ٹریفک پولیس چوکی پر حملے کا واقعہ پیش آیا ہے وہاں سندھ پولیس کا ایک کیمرا نصب ہے تاہم وہ کیمرا خراب ہونے کی وجہ سے واردات کی فوٹیج محفوظ نہیں کرسکا ہے ، واضح رہے کہ نرسری بس اسٹاپ کے قریب علمائے کرام کے قتل کے بعد اس بات کی نشاندہی ہوئی تھی شاہراہ فیصل پر لگے بیشتر کیمرے خراب ہیں۔
Load Next Story