نواب شاہ میں زائد المیعاد حفاظتی ٹیکوں نے 2 بچوں کی جان لے لی
پولیس نے انجیکشن لگانے والی لیڈی ہیلتھ ورکر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی
مریم روڈ کے علاقے میں حفاظتی ٹیکے لگنے کے بعد 10 بچوں کی حالت غیر ہوگئی جن میں سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔
نواب شاہ کے علاقے مریم روڈ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے جس سے 10 بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔ بچوں کو پیپلزمیڈیکل اسپتال لایا گیا تاہم 2 بچے جانبر نہ ہوسکے اور ان کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک ہونے والے بچوں میں حسنین اور امینہ شامل ہیں۔ پولیس نے انجیکشن لگانے والی ایک لیڈی ہیلتھ ورکر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔
پیپلزمیڈیکل سینٹر کے ڈاکٹرمظہر کا کہنا ہے کہ 10 بچوں کے والدین نے بتایا کہ محکمہ صحت کے عملے نے ان کے بچوں کو غیر معیاری اور زائد المیعاد حفاظتی ٹیکے لگائے۔ حالت غیر ہونے پر بچوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دوران علاج 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ان کی موت کی وجہ سامنے آئے گی۔
دوسری جانب شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے نواب شاہ میں زائد المیعاد ویکسین سے بچوں کی ہلاکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکومتِ سندھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔
نواب شاہ کے علاقے مریم روڈ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے جس سے 10 بچوں کی حالت غیر ہوگئی۔ بچوں کو پیپلزمیڈیکل اسپتال لایا گیا تاہم 2 بچے جانبر نہ ہوسکے اور ان کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک ہونے والے بچوں میں حسنین اور امینہ شامل ہیں۔ پولیس نے انجیکشن لگانے والی ایک لیڈی ہیلتھ ورکر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔
پیپلزمیڈیکل سینٹر کے ڈاکٹرمظہر کا کہنا ہے کہ 10 بچوں کے والدین نے بتایا کہ محکمہ صحت کے عملے نے ان کے بچوں کو غیر معیاری اور زائد المیعاد حفاظتی ٹیکے لگائے۔ حالت غیر ہونے پر بچوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دوران علاج 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ان کی موت کی وجہ سامنے آئے گی۔
دوسری جانب شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے نواب شاہ میں زائد المیعاد ویکسین سے بچوں کی ہلاکت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکومتِ سندھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔