گلف میں پاکستانی ہنرمندوں کی طلب میں کمی پرتشویش
حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اعلیٰ سطح وفودبات چیت کیلیے بھجوائے،احمدشفیق
KARACHI:
گلف کے ممالک میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ہنر مندافراد قوت کی مانگ میں چالیس فیصد کمی انتہائی تشویشناک ہے۔
کالج آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد شفیق نے اپنے دفتر میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے کو نظر انداز کرنے کی بجائے سنجیدگی سے لے اور اعلیٰ سطحی وفودکو بات چیت کیلیے فوری ان ممالک میں بھجوایا جائے، ہمیں اپنے نوجوانوں کو روایت سے ہٹ کر گلف سمیت دیگر ممالک کو درکار ہنر مند فورس تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی جس کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے۔
احمد شفیق نے کہا کہ گلف کے ممالک سے بہترین تعلقات کے دعوے تو کیے جاتے ہیںلیکن بہت سے معاملات میں اس کی عملی تصویر نظر نہیں آتی۔ حالیہ دنوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی افرادی قوت کی مانگ میں 40 فیصد کمی کی رپورٹ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہمیں اس معاملے کو فوری طو رپر ان ممالک کے ساتھ حکومتی سطح پر اٹھانا چاہیے اور اس کیلیے متعلقہ وزارتوں کے وفود کو ان ممالک میں بھجوایا جائے جبکہ سفارتکارتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
احمد شفیق نے کہا کہ ہمارے ٹیکنیکل اداروں میں بہت سے ہنر سکھائے جارہے ہیں لیکن اب جدید ہنر مند فورس تیار کرنے کی ضرورت ہے جو گلف سمیت دیگر ممالک کی ضرورت ہے۔ اس سے نہ صرف بیروزگاری کی شرح میں کمی ہو گی بلکہ یہی افرادی قوت بیرون ممالک سے کثیر زر مبادلہ لانے کا ذریعہ بھی بنے گی۔
گلف کے ممالک میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ہنر مندافراد قوت کی مانگ میں چالیس فیصد کمی انتہائی تشویشناک ہے۔
کالج آف ٹورازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد شفیق نے اپنے دفتر میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے کو نظر انداز کرنے کی بجائے سنجیدگی سے لے اور اعلیٰ سطحی وفودکو بات چیت کیلیے فوری ان ممالک میں بھجوایا جائے، ہمیں اپنے نوجوانوں کو روایت سے ہٹ کر گلف سمیت دیگر ممالک کو درکار ہنر مند فورس تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی جس کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے۔
احمد شفیق نے کہا کہ گلف کے ممالک سے بہترین تعلقات کے دعوے تو کیے جاتے ہیںلیکن بہت سے معاملات میں اس کی عملی تصویر نظر نہیں آتی۔ حالیہ دنوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی افرادی قوت کی مانگ میں 40 فیصد کمی کی رپورٹ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہمیں اس معاملے کو فوری طو رپر ان ممالک کے ساتھ حکومتی سطح پر اٹھانا چاہیے اور اس کیلیے متعلقہ وزارتوں کے وفود کو ان ممالک میں بھجوایا جائے جبکہ سفارتکارتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
احمد شفیق نے کہا کہ ہمارے ٹیکنیکل اداروں میں بہت سے ہنر سکھائے جارہے ہیں لیکن اب جدید ہنر مند فورس تیار کرنے کی ضرورت ہے جو گلف سمیت دیگر ممالک کی ضرورت ہے۔ اس سے نہ صرف بیروزگاری کی شرح میں کمی ہو گی بلکہ یہی افرادی قوت بیرون ممالک سے کثیر زر مبادلہ لانے کا ذریعہ بھی بنے گی۔