کراچی کے لیے 67 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے منظور

فائیواسٹارچورنگی،سخی حسن اورکے ڈی اے چورنگی پرفلائی اوورزکی تعمیر، منگھوپیراورنشرروڈزکی تعمیرنوکی جائیگی۔

منصوبے15ماہ میں مکمل کیے جائیںگے، وفاقی حکومت کا ادارہ کے آئی ڈی سی نگرانی کرے گا۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج کے تحت6.7 ارب روپے کے بڑے ترقیاتی منصوبے منظور کرلیے ہیں جس میں سخی حسن ، فائیو اسٹار چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی پر فلائی اوورز کی تعمیر، منگھوپیر روڈ اور نشترروڈ کی تعمیر نو شامل ہے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ سال کراچی کی تعمیر وترقی کے لیے وفاق کی جانب سے 25ارب روپے کے کراچی پیکیج کا اعلان کیاتھا، وفاقی حکومت نے اس پیکیج کے تحت 6.7ارب کے بڑے منصوبوںکی منظوری دیدی ہے۔

وفاقی حکومت کا ادارہ کراچی انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی(کے آئی ڈی سی) ان منصوبوں کی نگرانی کرے گا ، تمام فنڈز وفاقی حکومت مرحلہ وار جاری کرے گی، کے آئی ڈی سی کراچی میں پہلے ہی گرین لائن بس منصوبے پر کام کررہی ہے جو سرجانی تا میونسپل پارک تک تعمیرکیا جارہا ہے۔

گرین لائن بس منصوبے کے تحت نارتھ ناظم آباد، شیر شاہ سوری روڈ پر سخن حسن چورنگی، فائیو اسٹار چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی پر فلائی اوورزتعمیرکیے جاچکے ہیں جبکہ بورڈ آفس چورنگی پرانٹرچینج بھی تعمیر کیاجاچکاہے۔

کے آئی ڈی سی کے متعلقہ افسران کے مطابق سخن حسن چورنگی، فائیواسٹار چورنگی اورکے ڈی اے چورنگی پر تعمیر شدہ فلائی اوورز صرف گرین لائن بسوں کے لیے ہیں، ان پر عام ٹریفک نہیں چلے گی، البتہ بورڈ آفس چورنگی انٹرچینج عام ٹریفک کے لیے تعمیر کیا گیا ہے جس کا افتتاح گزشتہ سال ہوچکا ہے اور یہاں ٹریفک رواں دواں ہے۔


کراچی پیکیج کے تحت سخی حسن چورنگی، فائیواسٹار چورنگی اور کے ڈی اے چورنگی پرجو فلائی اوورز تعمیر کیے جائیں گے وہ عام ٹریفک کے لیے ہوں گے تاکہ ان چورنگیوں پر ٹریفک جام کا مسئلہ حل کیاجاسکے، تینوں فلائی اوورز، منگھوپیر روڈ اور نشتر روڈ کی تعمیر نو کے منصوبے پر 6.7ارب روپے کی لاگت آئے گی۔

متعلقہ افسران نے بتایا کہ اس لاگت میں پانی و سیوریج کی لائنوں کی منتقلی اور نئی لائنوں کی تنصیب بھی شامل ہے، منگھوپیر روڈ اور نشتر روڈ بین الاقوامی اسٹینڈرڈ کے مطابق تعمیر کی جائے گی منگھوپیر روڈ کی تعمیرات جام چاکرو تا بنارس چوک 8.10کلومیٹر اوربنارس چوک تا نشتر روڈ 6.9کلومیٹر تعمیر کی جائے گی جبکہ نشتر روڈ تین ہٹی تا نیپئرروڈ 6.4کلومیٹر تعمیرہوگی۔

متعلقہ افسران نے بتایاکہ کوشش کی جارہی ہے کہ ان منصوبوں پر تعمیراتی کام کاآغاز اپریل کی وسط میں کیا جائے گا ،منصوبوں کی تکمیل میں15ماہ لگیںگے، کراچی یونیورسٹی میں500بستروں پرمشتمل اسپتال سمیت دیگر اسکیموں کی بھی منصوبہ بندی جاری ہے اور توقع ہے کہ وہ بھی جلد منظور ہوجائیں گے۔

کے آئی ڈی سی کی ترجمان عظمیٰ پراچہ نے کہا کہ9فروری کو ایکنیک نے ان منصوبوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ پلاننگ کمیشن نے 20فروری کو انتظامی منظوری بھی دی جاچکی ہے۔

 
Load Next Story