بجلی کے نرخوں میں 63پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری
نرخوں میں اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا، نیپرا کی لاہور میں سماعت
نیشنل الیکٹرک پاورریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 63 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
سی پی پی اے نے 67پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کے نرخوں میں67پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جس کی سماعت ممبرٹیرف نعیم خواجہ کی سربراہی میں لاہور میں ہوئی سماعت کے دوران سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے موقف اختیارکیاکہ مارچ میں مجموعی طور پر 5ارب 40کروڑ روپے کی بجلی پیداکی گئی جس پرفیول لاگت 43ارب 38کروڑ 60لاکھ روپے رہی۔
تاہم نیپرا نے فروری کے لیے جو فیول لاگت مقررکی تھی وہ 7روپے 64پیسے فی یونٹ جبکہ فروری میں بجلی کی پیداوار پراصل فیول لاگت فی یونٹ 8روپے 31پیسے رہی۔ سماعت کے بعد نیپرا نے 63پیسے فی یونٹ بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی تاہم اضافے کا اطلاق 50یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلوصارفین اور کے ای ایس سی پرنہیں ہوگا۔
سی پی پی اے نے 67پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کے نرخوں میں67پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جس کی سماعت ممبرٹیرف نعیم خواجہ کی سربراہی میں لاہور میں ہوئی سماعت کے دوران سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے موقف اختیارکیاکہ مارچ میں مجموعی طور پر 5ارب 40کروڑ روپے کی بجلی پیداکی گئی جس پرفیول لاگت 43ارب 38کروڑ 60لاکھ روپے رہی۔
تاہم نیپرا نے فروری کے لیے جو فیول لاگت مقررکی تھی وہ 7روپے 64پیسے فی یونٹ جبکہ فروری میں بجلی کی پیداوار پراصل فیول لاگت فی یونٹ 8روپے 31پیسے رہی۔ سماعت کے بعد نیپرا نے 63پیسے فی یونٹ بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی تاہم اضافے کا اطلاق 50یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلوصارفین اور کے ای ایس سی پرنہیں ہوگا۔