کالعدم تنظیموں سے روابط پر 105 سیکیورٹی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم
پنجاب کے29،خیبرپختونخوا30،سندھ21،بلوچستان کے14 اور11اہلکاروں کا تعلق ایف سی سے ہے،خفیہ اداروںکی وزارت داخلہ کورپورٹ
حکومت نے قانون نافذکرنے والے اداروں میں شامل100سے زائدسیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کاحکم دیاہے جن کے بارے میں اطلاعات ہیںکہ ان کے کالعدم تنظیموںکے ساتھ قریبی روابط ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق ان اہلکاروں کی نشاندہی خفیہ اداروں نے وزارت داخلہ کوبھیجی جانے والی رپورٹ میں کی ہے۔وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکارنے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربی بی سی کوبتایا کہ جن105سرکاری اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی ان میں پولیس کے علاوہ فرنٹیئرکانسٹیبلری کے اہلکار بھی شامل ہیں،یہ اہلکارپنجاب،صوبہ خیبرپختونخوا،بلوچستان اورسندھ پولیس میں تعینات ہیں۔
وزارتِ داخلہ کوملنے والی رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظمیوںکے ساتھ ان اہلکاروں کے مبینہ روابط کی وجہ سے ایسی تنظیموںکیخلاف سیکیورٹی اورقانون نافذ کرنے والے اداروںکی طرف سے ہونے والی کارروائیاں غیرمؤثرثابت ہوتی ہیں کیونکہ ممکنہ کارروائیوں سے متعلق انہیں پہلے سے ہی آگاہ کردیاجاتاہے۔وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق ان میں سے صوبہ پنجاب سے29 ،خیبرپختونخواسے30 ،سندھ سے21 جبکہ بلوچستان سے 14 اہلکارشامل ہیں،11افرادکاتعلق ایف سی سے ہے جوکہ مختلف اضلاع میں تعینات ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت کی پولیس سے متعلق اب تک رپورٹ وزارت داخلہ کونہیں بھجوائی گئی۔ان افرادسے متعلق ان کے آبائی علاقوں سے بھی معلومات اکھٹی کی گئیں تھیںکہ ان کاکسی تنظیم یاجماعت کی طرف رجحان ہے۔
وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق ان اہلکاروں کی نشاندہی خفیہ اداروں نے وزارت داخلہ کوبھیجی جانے والی رپورٹ میں کی ہے۔وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکارنے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربی بی سی کوبتایا کہ جن105سرکاری اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی ان میں پولیس کے علاوہ فرنٹیئرکانسٹیبلری کے اہلکار بھی شامل ہیں،یہ اہلکارپنجاب،صوبہ خیبرپختونخوا،بلوچستان اورسندھ پولیس میں تعینات ہیں۔
وزارتِ داخلہ کوملنے والی رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظمیوںکے ساتھ ان اہلکاروں کے مبینہ روابط کی وجہ سے ایسی تنظیموںکیخلاف سیکیورٹی اورقانون نافذ کرنے والے اداروںکی طرف سے ہونے والی کارروائیاں غیرمؤثرثابت ہوتی ہیں کیونکہ ممکنہ کارروائیوں سے متعلق انہیں پہلے سے ہی آگاہ کردیاجاتاہے۔وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق ان میں سے صوبہ پنجاب سے29 ،خیبرپختونخواسے30 ،سندھ سے21 جبکہ بلوچستان سے 14 اہلکارشامل ہیں،11افرادکاتعلق ایف سی سے ہے جوکہ مختلف اضلاع میں تعینات ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت کی پولیس سے متعلق اب تک رپورٹ وزارت داخلہ کونہیں بھجوائی گئی۔ان افرادسے متعلق ان کے آبائی علاقوں سے بھی معلومات اکھٹی کی گئیں تھیںکہ ان کاکسی تنظیم یاجماعت کی طرف رجحان ہے۔