ٹنڈوالہیاردل برادری مگسی اتحاد میں شامل پی پی کو دھچکا
جلال ہکڑو نے بھی ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی چھوڑ کر راحیلہ مگسی کی حمایت کردی.
KARACHI:
ٹنڈوالہیار میں پی پی کو شدید دھچکا، علاقے کی معروف دل برادری کے علاوہ پی پی رہنما جلال ہکڑو سیکڑوں ساتھیوں سمیت آزاد مگسی اتحاد میں شامل ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہیار کے معروف سیاسی خاندان دَل برادری نے آزاد مگسی اتحاد میں شمولیت کا اعلان کر دیا، ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی، عرفان مگسی ودیگر نے گوٹھ امید علی دَل پہنچ کر پرہجوم پریس کانفرنس کی۔
اس مو قع پر بااثرسیاسی شخصیت علی غلام دَل، وڈیرہ اسماعیل دَل، ان کے فرزند سمیت دَل برادری کے تمام افراد نے آزاد مگسی اتحاد میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے پی پی سے اپنا 40 سالہ پرانا تعلق توڑ دیا جبکہ ٹنڈوالہیار میں پی پی جیالہ اتحاد کے بانی جلال ہکڑو بھی اپنی پوری برادری اور پی پی کے پرانے کارکنان سمیت آزاد مگسی اتحاد میں شامل ہوگئے ہیں۔
اس موقع پرڈاکٹر راحیلہ گل مگسی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ دَل برادری کی مگسی اتحاد میں شمولیت کے بعد پی پی کی کمر ٹوٹ چکی ہے، الیکشن میں پی پی کو پولنگ ایجنٹ کے لیے بھی لوگ نہیں ملیں گے۔اس موقع پر مٹھو میر جت، شبیر احمد، عامر اسحاق قائم خانی، وڈیرہ ولایت کیریو و دیگر بھی موجود تھے۔
ٹنڈوالہیار میں پی پی کو شدید دھچکا، علاقے کی معروف دل برادری کے علاوہ پی پی رہنما جلال ہکڑو سیکڑوں ساتھیوں سمیت آزاد مگسی اتحاد میں شامل ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہیار کے معروف سیاسی خاندان دَل برادری نے آزاد مگسی اتحاد میں شمولیت کا اعلان کر دیا، ڈاکٹر راحیلہ گل مگسی، عرفان مگسی ودیگر نے گوٹھ امید علی دَل پہنچ کر پرہجوم پریس کانفرنس کی۔
اس مو قع پر بااثرسیاسی شخصیت علی غلام دَل، وڈیرہ اسماعیل دَل، ان کے فرزند سمیت دَل برادری کے تمام افراد نے آزاد مگسی اتحاد میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے پی پی سے اپنا 40 سالہ پرانا تعلق توڑ دیا جبکہ ٹنڈوالہیار میں پی پی جیالہ اتحاد کے بانی جلال ہکڑو بھی اپنی پوری برادری اور پی پی کے پرانے کارکنان سمیت آزاد مگسی اتحاد میں شامل ہوگئے ہیں۔
اس موقع پرڈاکٹر راحیلہ گل مگسی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ دَل برادری کی مگسی اتحاد میں شمولیت کے بعد پی پی کی کمر ٹوٹ چکی ہے، الیکشن میں پی پی کو پولنگ ایجنٹ کے لیے بھی لوگ نہیں ملیں گے۔اس موقع پر مٹھو میر جت، شبیر احمد، عامر اسحاق قائم خانی، وڈیرہ ولایت کیریو و دیگر بھی موجود تھے۔