مصنوعی اعضا کیلیے ادا کیے گئے 40 لاکھ روپے برطانیہ کے بینک میں کھو گئے
جرمن کمپنی کو 40 لاکھ کی ادائیگی پاکستانی سرکاری بینک کے ذریعے انگلینڈ کے نیٹ ویسٹ بینک کو کی تھی۔
بارودی سرنگوں کے دھماکوں سے معذور افراد کو مصنوعی اعضا فراہم کرنے والے سرکاری ادارے پائپوس (PIPOS) کی جانب سے جرمن کمپنی کو اداکیے گئے 40 لاکھ روپے انگلینڈ کے بینک کی بھول بھلیوں میں کھوگئے جس پر معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پشاور میں قائم ادارہ پائپوس کو ایم ٹی آئی کی طرز پر حکومت نے مالی و انتظامی خود مختاری دے رکھی ہے جبکہ مذکورہ ادارہ عرصہ دراز سے بارودی سرنگوں کے دھماکوں کے متاثرہ افراد کو بحالی کیلیے مکمل سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ پائپوس کی سابقہ انتظامیہ نے 2015-16 میں مختلف آلات و سامان کے آرڈر کے تحت جرمن کمپنی کو 40 لاکھ کی ادائیگی پاکستانی سرکاری بینک کے ذریعے انگلینڈ کے نیٹ ویسٹ بینک کو کی تھی، سپلائی آرڈر کے تحت آلات و سامان ادارے کو مل گئے تاہم غیر ملکی کمپنی کی جانب سے ادارے کو بتایا گیا کہ تاحال ادا شدہ رقم کمپنی کے اکاؤنٹ میں نہیں پہنچ سکی۔
ذرائع کے مطابق پشاور میں قائم ادارہ پائپوس کو ایم ٹی آئی کی طرز پر حکومت نے مالی و انتظامی خود مختاری دے رکھی ہے جبکہ مذکورہ ادارہ عرصہ دراز سے بارودی سرنگوں کے دھماکوں کے متاثرہ افراد کو بحالی کیلیے مکمل سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ پائپوس کی سابقہ انتظامیہ نے 2015-16 میں مختلف آلات و سامان کے آرڈر کے تحت جرمن کمپنی کو 40 لاکھ کی ادائیگی پاکستانی سرکاری بینک کے ذریعے انگلینڈ کے نیٹ ویسٹ بینک کو کی تھی، سپلائی آرڈر کے تحت آلات و سامان ادارے کو مل گئے تاہم غیر ملکی کمپنی کی جانب سے ادارے کو بتایا گیا کہ تاحال ادا شدہ رقم کمپنی کے اکاؤنٹ میں نہیں پہنچ سکی۔