شہباز شریف کام کرکے کارکردگی دکھائیں تصویریں چھپوا کر نہیں چیف جسٹس

اورنج ٹرین پر اربوں لگا دیے لیکن صحت پر کوئی دھیان نہیں، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار
اسپتالوں کا دورہ کیوں نہ کروں کسی نے تو عوام کا حال دیکھنا ہے، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار فوٹو:فائلاسپتالوں کا دورہ کیوں نہ کروں کسی نے تو عوام کا حال دیکھنا ہے، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار فوٹو:فائل

اسپتالوں کا دورہ کیوں نہ کروں کسی نے تو عوام کا حال دیکھنا ہے، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار فوٹو:فائل

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اسپتالوں کا دورہ کیوں نہ کروں کسی نے تو عوام کا حال دیکھنا ہے اور شہباز شریف کام کرکے کارکردگی دکھائیں تصویریں چھپوا کر نہیں۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے آلودہ پانی دریاؤں میں پھینکنے کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ لاہور کے شہریوں کو پینے کیلئے گندہ اور زہریلا پانی مل رہا ہے، 10 سال سے حکومت مسلسل کام کر رہی ہے، اب تک اس نے کیا پیش رفت کی، یہ لوگوں کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے، کارکردگی کا اشتہار چلاتے ہیں، تو جو نہیں کیا اس کا اشتہار بھی چلائیں، یہ حالت ہے کہ ڈیٹ شیٹ پر بھی وزیر اعلی کی تصویریں چھپتی ہیں۔

پیسا قوم کا تو تصویریں وزیراعلیٰ کی کیوں لگائی جارہی ہیں


چیف جسٹس نے کہا کہ شہباز شریف کو تصویریں چھپوانے کا زیادہ شوق ہے تو ہمیں پیش ہو کر وضاحت کریں، کارکردگی دکھانی ہے تو کام کر کے دکھائیں، تصویریں چھپوا کر نہیں، سیاسی جماعت اپنے پیسے سے تشہیر کرے عوام کے ٹیکس سے نہیں، پیسا قوم کا تو تصویریں وزیراعلیٰ کی کیوں لگائی جارہی ہیں، یاد رکھیں ہم نیب کو پنجاب حکومت کے اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔

اورنج ٹرین پر اربوں روپے لگا دیے گئے لیکن صحت پر دھیان نہیں


چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اورنج ٹرین پر اربوں روپے لگا دیے لیکن ادھر صحت پر دھیان بھی نہیں کہ کیا ہو رہا ہے، اورنج ٹرین بنائیں موٹر وے بنائیں مگر عوام کی صحت کی طرف بھی توجہ دی جائے، وزیر اعلی شہباز شریف، چیف سیکرٹری اور واسا کے لوگ بتائیں کہ اس طرف توجہ کیوں نہیں دی جا رہی، میں اسپتالوں میں کیوں نہ جاؤں، کسی نے تو عوام کا حال دیکھنا ہے، لوگ کس طرح تکلیف میں ہیں، وزیراعلی یا افسر کتنی بار اسپتالوں میں گئے ہیں، جن کا یہ کام ہے اگر وہ نہیں کریں گے تو کوئی تو کرے گا۔

قرضوں میں ڈوبی قوم کا پیسہ حکمران ذاتی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں


جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکمرانوں کو اندازہ نہیں کہ ہاکستان قرضوں میں ڈوب چکا ہے، قرضوں میں ڈوبی قوم کا پیسہ حکمران ذاتی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں، اب بھی وقت ہے حکومتیں اپنی ترجیحات درست کرلیں، قرضوں کی صورتحال دیکھ کر عدالت پریشان اور خوفزدہ ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اورنج ٹرین پر کتنےروپے لگیں گے؟۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ اورنج ٹرین پر 180 ارب روپے لاگت آئے گی۔ سپریم کورٹ نے 23 مارچ تک صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 31 مارچ کو دوبارہ سماعت کریں گے، تمام ڈیٹا ریکارڈ پر ہونا چاہئے۔
Load Next Story