حصص مارکیٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 18613 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں مزید15 ارب 6 کروڑ 54 لاکھ 70 ہزار 558 روپے کا اضافہ۔
KARACHI:
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی بینکنگ، سیمنٹ فرٹیلائزر سمیت دیگر بلیوچپس میں خریداری تسلسل جاری رہنے کے باعث تیزی برقرار رہی جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس 18613.44 پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔
تیزی کے باعث56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 15 ارب6 کروڑ54 لاکھ70 ہزار558 روپے کا اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران وقفے وقفے سے اتارچڑھائو کا سلسلہ بھی جاری رہا ،ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مارکیٹ فی الوقت بے سمت ہے تاہم آئندہ ہفتے مارکیٹ کا واضح سمت نظر آنے کے امکانات ہیں، ماہرین کا کہنا تھا کہ سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر میں اگرچہ خریداری سرگرمیاں غالب رہیں لیکن انہی شعبوں میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ بھی نظر آئی جو مارکیٹ میں اتارچڑھائو کا سبب بنی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر62 لاکھ56 ہزار 930 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر30 پوائنٹس کی کمی بھی واقع ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ96 ہزار541 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے16 لاکھ16 ہزار627 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ56 ہزار722 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے29 لاکھ 87 ہزار40 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں مزکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہسکی اور مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب ہوا جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس37.55 پوائنٹس اضافے سے 18613.44 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 28.61 پوائنٹس اضافے سے14520.81 اور کے ایم آئی30 انڈیکس22.25 پوائنٹس کے اضافے سے 32941.28 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر24 کروڑ56 لاکھ71 ہزار230 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار360 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 201 کے بھائو میں اضافہ 140 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی بینکنگ، سیمنٹ فرٹیلائزر سمیت دیگر بلیوچپس میں خریداری تسلسل جاری رہنے کے باعث تیزی برقرار رہی جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بارانڈیکس 18613.44 پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔
تیزی کے باعث56 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 15 ارب6 کروڑ54 لاکھ70 ہزار558 روپے کا اضافہ ہوا، ٹریڈنگ کے دوران وقفے وقفے سے اتارچڑھائو کا سلسلہ بھی جاری رہا ،ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مارکیٹ فی الوقت بے سمت ہے تاہم آئندہ ہفتے مارکیٹ کا واضح سمت نظر آنے کے امکانات ہیں، ماہرین کا کہنا تھا کہ سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر میں اگرچہ خریداری سرگرمیاں غالب رہیں لیکن انہی شعبوں میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ بھی نظر آئی جو مارکیٹ میں اتارچڑھائو کا سبب بنی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر62 لاکھ56 ہزار 930 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے ایک موقع پر30 پوائنٹس کی کمی بھی واقع ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ96 ہزار541 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے16 لاکھ16 ہزار627 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے2 لاکھ56 ہزار722 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے29 لاکھ 87 ہزار40 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں مزکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہسکی اور مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب ہوا جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس37.55 پوائنٹس اضافے سے 18613.44 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 28.61 پوائنٹس اضافے سے14520.81 اور کے ایم آئی30 انڈیکس22.25 پوائنٹس کے اضافے سے 32941.28 ہوگیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر24 کروڑ56 لاکھ71 ہزار230 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار360 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 201 کے بھائو میں اضافہ 140 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔