نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج
ہمارے پاس مختلف بیانات موجود ہیں مناسب وقت آئے گا تو کیس مقرر کریں گے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف، شہباز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اورکیپٹن (ر) صفدر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نوازشریف، شہبازشریف، کیپٹن (ر) صفدر کی توہین عدالت کی درخواست کردی۔
سماعت کے دوران درخواست گزارنے موقف اختیارکیا تھا کہ معززعدالت کا فیصلہ آیا تو نوازشریف جلوس کی شکل میں روانہ ہوا، ہر جگہ نوازشریف عدالت کے فیصلے پرتقریرکرتے رہے، کہا گیا ہے یہ احتساب نہیں مذاق ہے، نوازشریف نے جے آئی ٹی پرتنقید کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جوبیانات آپ بتارہے ہیں وہ جے آئی ٹی سے متعلق ہیں، ہمارے پاس مختلف بیانات موجود ہیں، مناسب وقت آئے گا تو کیس مقرر کریں گے، دیکھنا ہے مستقبل میں اپنی نسل کو کیا دے رہے ہیں.
دوسری جانب عدالت نے دانیال عزیز، طلال چوہدری، خواجہ سعد رفیق، نیربخاری، فردوس عاشق اعوان اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف بھی توہین عدالت کی درخواست غیرمؤثر قرار دے کرنمٹادیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اورکیپٹن (ر) صفدر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نوازشریف، شہبازشریف، کیپٹن (ر) صفدر کی توہین عدالت کی درخواست کردی۔
سماعت کے دوران درخواست گزارنے موقف اختیارکیا تھا کہ معززعدالت کا فیصلہ آیا تو نوازشریف جلوس کی شکل میں روانہ ہوا، ہر جگہ نوازشریف عدالت کے فیصلے پرتقریرکرتے رہے، کہا گیا ہے یہ احتساب نہیں مذاق ہے، نوازشریف نے جے آئی ٹی پرتنقید کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جوبیانات آپ بتارہے ہیں وہ جے آئی ٹی سے متعلق ہیں، ہمارے پاس مختلف بیانات موجود ہیں، مناسب وقت آئے گا تو کیس مقرر کریں گے، دیکھنا ہے مستقبل میں اپنی نسل کو کیا دے رہے ہیں.
دوسری جانب عدالت نے دانیال عزیز، طلال چوہدری، خواجہ سعد رفیق، نیربخاری، فردوس عاشق اعوان اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف بھی توہین عدالت کی درخواست غیرمؤثر قرار دے کرنمٹادیں۔