پاکستان نے افغان پناہ گزینوں پر20 کروڑ ڈالرخرچ کرنیکا مطالبہ مسترد کردیا
پاکستان نے افغان پناہ گزینوں پر20 کروڑ ڈالرخرچ کرنیکا مطالبہ مسترد کردیا
لاہور:
پاکستان نے افغانستان کی ترقی کیلیے اعلان کردہ50کروڑ ڈالرمیں سے 20کر وڑ ڈالر افغان پناہ گزینوں کی واپسی پرخرچ کرنے سے متعلق عالمی برادری کا مطالبہ مستردکر دیا۔
ایک سینئر حکومتی عہدیدارنے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ افغان پناہ گزینوں کی زیادہ تعداد2016 میں اپنے ملک واپس جاچکی ہے جنہیں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کی طرف سے ابتدائی طورپر فی کس 400ڈالراداکئے گئے لیکن اب ادارے نے یہ رقم نصف کردی ہے۔
جس سے پناہ گزینوں کی واپسی کاعمل متاثرہوا تاہم عالمی اداروں نے اب پاکستان سے کہاہے کہ وہ افغانستان کی ترقی کیلئے اعلان کردہ 50کروڑڈالرمیں سے 20کروڑ ڈالر پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل میں ان کی نقد امداد کی مدمیں خرچ کرے تاہم پاکستان کاموقف ہے کہ پناہ گزینوں کی واپسی عالمی مسئلہ ہے جس سے دوطرفہ طورپر نہیں نمٹا جانا چاہیے۔
حکومت نہ واضح طورپرکہا ہے کہ پاکستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کوباقی کے 200 ڈالر ہرگزادا نہیں کرے گاکیونکہ یہ یواین ایچ سی آر اورافغان حکومت سمیت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کے نقطہ نظرکے مطابق پناہ گزینوں کوانفرادی طورپررقم دینے کے بجائے ترقیاتی عمل میں اس کے استعمال سے ملک کا تشخص زیادہ بہتر اندازمیں اجاگرہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی باوقار اندازمیں واپسی چاہتاہے اوراس ضمن میں اس نے ایک لائحہ عمل بھی تشکیل دیاہے۔
پاکستان نے افغانستان کی ترقی کیلیے اعلان کردہ50کروڑ ڈالرمیں سے 20کر وڑ ڈالر افغان پناہ گزینوں کی واپسی پرخرچ کرنے سے متعلق عالمی برادری کا مطالبہ مستردکر دیا۔
ایک سینئر حکومتی عہدیدارنے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ افغان پناہ گزینوں کی زیادہ تعداد2016 میں اپنے ملک واپس جاچکی ہے جنہیں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کی طرف سے ابتدائی طورپر فی کس 400ڈالراداکئے گئے لیکن اب ادارے نے یہ رقم نصف کردی ہے۔
جس سے پناہ گزینوں کی واپسی کاعمل متاثرہوا تاہم عالمی اداروں نے اب پاکستان سے کہاہے کہ وہ افغانستان کی ترقی کیلئے اعلان کردہ 50کروڑڈالرمیں سے 20کروڑ ڈالر پناہ گزینوں کی واپسی کے عمل میں ان کی نقد امداد کی مدمیں خرچ کرے تاہم پاکستان کاموقف ہے کہ پناہ گزینوں کی واپسی عالمی مسئلہ ہے جس سے دوطرفہ طورپر نہیں نمٹا جانا چاہیے۔
حکومت نہ واضح طورپرکہا ہے کہ پاکستان واپس جانے والے پناہ گزینوں کوباقی کے 200 ڈالر ہرگزادا نہیں کرے گاکیونکہ یہ یواین ایچ سی آر اورافغان حکومت سمیت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کے نقطہ نظرکے مطابق پناہ گزینوں کوانفرادی طورپررقم دینے کے بجائے ترقیاتی عمل میں اس کے استعمال سے ملک کا تشخص زیادہ بہتر اندازمیں اجاگرہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی باوقار اندازمیں واپسی چاہتاہے اوراس ضمن میں اس نے ایک لائحہ عمل بھی تشکیل دیاہے۔