سندھ حکومت کا سیہون بم دھماکا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ
کیس فوجی عدالت میں چلائے جانے کا امکان ہے اس لئے کارروائی روکی جائے، تفتیشی افسر کا انسداد دہشتگردی عدالت میں بیان
سندھ حکومت نے سیہون میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش دھماکے کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ سیہون کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس فوجی عدالت میں چلائے جانے کا امکان ہے، اس لئے مزید کارروائی روکی جائے۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور وزارت داخلہ سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سیہون دھماکے کے حملہ آور کی شناخت
واضح رہے کہ گزشتہ برس حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش بم حملے میں 80 سے زائد شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، مقدمے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد نادرعلی جاکھرانی گرفتار ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ سیہون کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس فوجی عدالت میں چلائے جانے کا امکان ہے، اس لئے مزید کارروائی روکی جائے۔ عدالت نے آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز اور وزارت داخلہ سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سیہون دھماکے کے حملہ آور کی شناخت
واضح رہے کہ گزشتہ برس حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے مزار پر خودکش بم حملے میں 80 سے زائد شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، مقدمے میں کالعدم تنظیم کا دہشت گرد نادرعلی جاکھرانی گرفتار ہے۔