توہین عدالت کیس میں طلال چوہدری پر فرد جرم عائد

طلال چوہدری کا صحت جرم سے انکار، سماعت 27 مارچ تک ملتوی

طلال چوہدری پر سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز جملے کہنے کا الزام ہے۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے استدعا کی کہ عدالت اجازت دے تو ایک درخواست دینا چاہتا ہوں، توہین عدالت کے کچھ فیصلوں کی نقول ملنے کا انتظار ہے، عدالت کو ملنے والے مواد کی بنیاد پر کارروائی چلانی ہوتی ہے، فرد جرم عائد ہوئی تو یہ ایک دھبہ ہوگا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی پر فرد جرم عائد کر دی


جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ فرد جرم کوئی دھبہ نہیں ہوتا، توہین عدالت ثابت نہ ہوئی تو یقین کریں کوئی کارروائی نہیں ہوگی، طلال چوہدری کے بیانات ہم نے سنے ہیں۔ آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کےلیے ہے لہذا فرد جرم عائد کرنے دیں۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد وزیرمملکت طلال چوہدری پر فردجرم عائد کرتے ہوئے انہیں چارج شیٹ جاری کردی تاہم طلال چوہدری نے صحت جرم سے انکار کردیا، عدالت نے کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : توہین عدالت کیس میں طلال چوہدری پر فرد جرم ایک روز کیلیے ملتوی


واضح رہے کہ وزیر مملکت طلال چوہدری پر ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے خلاف توہین آمیز جملے کہنے کا الزام ہے، طلال چوہدری کے علاوہ نہال ہاشمی کے خلاف بھی توہین عدالت کی کارروائی جاری ہے۔

Load Next Story