شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت

جے آئی ٹی کے 10 والیمز کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی مریم نواز کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

جے آئی ٹی کے 10 والیمز کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
احتساب عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر 10 والیمز کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے سے متعلق مریم نواز کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر کے سربراہی میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جاری ہے، اس موقع پر مریم نواز کی جانب سے جے آئی ٹی کے 10 والیمز کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی درخواست کی گئی، مریم نواز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بیانات شواہد کے طور پر استعمال نہیں ہوسکتے جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ ملزمان نے جےآئی ٹی کی تشکیل اور رپورٹ کسی فورم پرچیلنج نہیں کی۔


عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کی جے آئی ٹی کے 10 والیمز کو بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سماعت میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کے بیان ریکارڈ کرانے کے دوران نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ واجد ضیاء دستاویزات سے پڑھ کر بیان ریکارڈ کرارہے ہیں، یہ کہانی گھڑرہے ہیں جس پر واجد ضیاءمسکرادیے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کون سی دستاویزات جمع کروانی ہیں، واجد ضیاء نیب پراسیکیوٹر کے ساتھ بیٹھ کرترتیب دے لیں۔

عدالت نے حاضری کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز کو جانے کی اجازت دیدی۔
Load Next Story