بھارتی گلوکار ترن ساگر3 روزہ دورے پرپاکستان پہنچ گئے
لاہور دیکھنے کی زبردست خواہش ، آج دوسرا جنم ہوگیا‘ایکسپریس سے گفتگو
بھارتی چینل کے مقبول پروگرام ''سارے گا ما پا''سے شہرت پانے والے ترن ساگر تین روزہ دورے پرپاکستان پہنچ گئے۔
لاہورپہنچنے پرترن ساگرنے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یاترا کی خواہش بڑی دیر سے تھی اورآخر کارآج میں براستہ ٹرین سب سے پہلے اس دھرتی پہنچا ہے، جس کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا تھا۔ میرے پاس لاہورگھومنے کا ویزہ تونہیں ہے لیکن اس کی بے حد خوشی ہے کہ آج میرا دوسرا جنم ہوگیا کیونکہ یہ مثل بہت مشہورہے کہ ''جس نے لاہورنہیں دیکھا ، اس کا جنم ہی نہیں ہوا''۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے بہت مختصردورانیے کے لیے لاہوردیکھنے کا موقع ملا اورمیں لاہورکے تاریخی ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع علاقہ ہی دیکھ پایا، لیکن اس کے باوجود میں اورمیری پوری ٹیم میں شامل لوگ بہت خوش ہیں۔ لاہورمیں ہمارا استقبال ایک قریبی دوست نے کیا اوران سے ہونے والی ملاقات سے یہ بات توثابت ہوگئی کہ لاہوروالے واقعی ہی مہمان نوازی میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔
ترن ساگر نے کہا کہ میں شکارپور میں ایک عرس میں پرفارمنس کے لیے پاکستان آیا ہوں اورکل واپس بھارت لوٹ جاؤنگا۔ لیکن میرا یہ مختصردورہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ترن ساگرنے بتایا کہ 'سارے گاپا پا' میں شرکت کے بعد مجھے ایک نیا جیون ملا تھا اورجہاں دنیا کے بیشترممالک میں لوگوں نے میری گائیکی کوپسند کیا، وہیں پاکستان میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے میری فنی صلاحیتوںکوسراہا۔
لاہورپہنچنے پرترن ساگرنے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یاترا کی خواہش بڑی دیر سے تھی اورآخر کارآج میں براستہ ٹرین سب سے پہلے اس دھرتی پہنچا ہے، جس کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا تھا۔ میرے پاس لاہورگھومنے کا ویزہ تونہیں ہے لیکن اس کی بے حد خوشی ہے کہ آج میرا دوسرا جنم ہوگیا کیونکہ یہ مثل بہت مشہورہے کہ ''جس نے لاہورنہیں دیکھا ، اس کا جنم ہی نہیں ہوا''۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے بہت مختصردورانیے کے لیے لاہوردیکھنے کا موقع ملا اورمیں لاہورکے تاریخی ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع علاقہ ہی دیکھ پایا، لیکن اس کے باوجود میں اورمیری پوری ٹیم میں شامل لوگ بہت خوش ہیں۔ لاہورمیں ہمارا استقبال ایک قریبی دوست نے کیا اوران سے ہونے والی ملاقات سے یہ بات توثابت ہوگئی کہ لاہوروالے واقعی ہی مہمان نوازی میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔
ترن ساگر نے کہا کہ میں شکارپور میں ایک عرس میں پرفارمنس کے لیے پاکستان آیا ہوں اورکل واپس بھارت لوٹ جاؤنگا۔ لیکن میرا یہ مختصردورہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ترن ساگرنے بتایا کہ 'سارے گاپا پا' میں شرکت کے بعد مجھے ایک نیا جیون ملا تھا اورجہاں دنیا کے بیشترممالک میں لوگوں نے میری گائیکی کوپسند کیا، وہیں پاکستان میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے میری فنی صلاحیتوںکوسراہا۔