عدلیہ نجات دہندہ کے طور پر ابھری ہے چیف جسٹس

ریاست کے تمام اِداروں کو شفاف انصاف کی فراہمی میں اہم حصہ ادا کرنا ہوتا ہے

حیدرآباد:چیف جسٹس افتخار چوہدری سندھ لا کالج میں وکلا سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: پی پی آئی

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ آئین کی حکمرانی ، بنیادی حقوق کی محافظ اور صحیح نجات دہندہ کے طور پر ابھری ہے ۔

عدالتی فعالیت نے نہ صرف عدالتی نظام کو بہتر بنایا ہے بلکہ اس سے عدلیہ پر عوامی اعتماد اور بھروسے میں اضافہ ہوا ہے ۔ نوجوان مستقبل کے پاکستان میں آئین کی بالادستی اور جمہوری حکمرانی کی ترویج کا پیش خیمہ ہیں ۔ جمعے کو گورنمنٹ سندھ لا کالج حیدرآباد میں خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا کہ مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کیلیے قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی ضروری ہے۔ بلاشبہ انصاف کی فراہمی کے عمل میں عدلیہ کا کردار بنیادی ہے مگر اس حوالے سے ریاست کے تمام حکام اور اِداروں بشمول انتظامیہ اور مقننہ کو شفاف انصاف کی فراہمی میں اہم حصہ ادا کرنا ہوتا ہے۔ انھوں نے کالج کی لائبریری کا افتتاح بھی کیا ۔




دریں اثنا مقامی ہوٹل میں کیپیسٹی بلڈنگ آف ایڈووکیٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ وکلا اور بار ایسوسی ایشن نے ہمیشہ عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کیلیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کیلیے بار اور بینچ کو مل کر مشترکہ کوششیں کرنی ہیں ۔ انھوں نے سندھ ہائیکورٹ بار حیدرآباد ، حیدرآباد اور ٹنڈوالہ یار کی ڈسٹرکٹ بارز کے نومنتخب عہدیداروں سے حلف بھی لیا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس سرمد جلال عثمان اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم ، رجسٹرار سپریم کورٹ ڈاکٹر فقیر حسین ، رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ عبدالمالک اور دیگر بھی موجود تھے ۔
Load Next Story