پولی پراپلین فلم درآمدیواے ای سے مذاکرات رواں ماہ ہونگے

اتفاق رائے نہ ہونے پر عرب امارات پاکستان کیخلاف ورلڈٹریڈآرگنائزیشن میں کیس دائر کریگا

مختلف درآمدی غذائی اشیاکامعیاربرقراررکھنے کیلیے پولی پراپلین فلم پرآرڈی نافذکی گئی تھی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

PESHAWAR:
پاکستان کی جانب سے یو اے ای سے غذائی اشیا کی پیکنگ میں استعمال ہونے والی پولی پراپلین فلم کی درآمد پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کرنے کے معاملے پر مذاکرات رواں ماہ کے آخری ہفتے میں ہوںگے تاہم اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں یو اے ای پاکستان کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں کیس دائر کردے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے متحدہ عرب امارات سے مختلف غذائی اشیا کی کوالٹی کو برقرار اور محفوظ رکھنے کیلیے استعمال کی جانے والی پولی پراپلین فلم کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی تھی جس پر متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے خلاف اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع نے بتایاکہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے اس فیصلے کے خلاف ابتدائی طور پر ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن سے رجو ع کرلیا ہے اور ڈبلیوٹی او سے درخواست کی ہے کہ وہ اس فلم کی درآمد پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کیے جانے کے حوالے سے پاکستان سے وضاحت طلب کرے اور پاکستان کا موقف حاصل کرے۔


متحدہ عرب امارات کا موقف ہے کہ پولی پراپلین فلم پر عائد کی جانے والی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ڈبلیو ٹی او کے ٹیرف اور ٹریڈ کے بارے میں انٹی ڈمپنگ ایگریمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتی۔ ذرائع کے مطابق ڈبلیو ٹی او میں مشاورتی عمل کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان کیخلاف کیس درج ہوگیا ہے۔ ڈبلیو ٹی او میں مشاورت کے دوران فریقین کو اس بات کا موقع دیاجائے گاکہ وہ کسی بھی قانونی کارروائی سے قبل اس معاملے کو آپس میں اتفاق رائے سے حل کرلیں اور اس حوالے سے ایک دوسرے کے تحفظات دور کرلیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پولی پراپلین فلم پر ابتدائی مشاورت رواں ماہ کی ستائس تاریخ کو ہوگی۔ ذرائع نے بتایاکہ اگر پاکستان متحدہ عرب امارات کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہا اور ڈیوٹی لگائے جانے کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح نہ کر سکا تو متحدہ عرب امارات پاکستان کے خلاف ڈبلیوٹی او میں کیس دائر کر دے گا۔

پاکستان نے ڈبلیوٹی او کے تنازعات کے حل کے طریقہ کار کے سلسلے میں اپنی کارکردگی بہتر بنائی ہے۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر وزارت تجارت کے ایک افسر نے بتایاکہ امید ہے کہ پاکستان ابتدائی مذاکراتی عمل میں اس معاملے کو حل کرلے گا اور متحدہ عرب امارات کے تحفظات دور کرلیے جائیں گے۔
Load Next Story