آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کی منگیتر نے اسلام قبول کرنے کی وجہ بتادی
31 سالہ عثمان خواجہ اور 22 سالہ ریچل میکلیلن اگلے ماہ شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے
MINGORA:
آسٹریلیا کے پہلے مسلمان ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ کی منگیتر ریچل میکلیلن نے بتایا ہے کہ انہوں نے برضا و رغبت اسلام قبول کیا ہے اور ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔
31 سالہ پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ اور 22 سالہ ریچل میکلیلن کی اگلے ماہ اپریل میں شادی ہے۔ ریچل میکلیلن عیسائیت کے کیتھولک فرقے سے تعلق رکھتی تھیں۔ آسٹریلوی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ریچل میکلیلن نے بتایا کہ جب عثمان اور ان کی محبت کی خبر پھیلی تو لوگوں نے مسلمان سے تعلق قائم کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریچل میکلیلن نے کہا کہ انہوں نے میڈیا میں مسلمانوں کے بارے میں ہمیشہ بری بری باتیں ہی سنی تھیں اور منفی خبریں پڑھی تھیں کہ وہ دہشتگرد ہوتے ہیں، لیکن عثمان نے مسلمانوں کے بارے میں پھیلائی گئی ساری غلط فہمیوں اور پروپگینڈے کو ختم کردیا، عثمان میری زندگی میں آنے والے پہلے مسلمان تھے۔ پہلے پہل تو میں نے عثمان پر کوئی توجہ نہ دی اور ہمیشہ انہیں نظرانداز کیا، لیکن پھر ہم دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوگئی جو اب حقیقی رشتے میں بدلنے جارہی ہے۔
ریچل میکلیلن نے کہا کہ شادی کے لیے عثمان اور ان کے گھروالوں نے مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا لیکن مجھے یہ بات معلوم تھی کہ عثمان اپنی زندگی میں مذہب کو بہت اہمیت دیتے ہیں اس لیے میں نے سوچنے سمجھنے کے بعد اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
عثمان نے کہا کہ انہیں بھی ایک غیر مسلم سے محبت کرنے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور لوگوں کی باتیں سننی پڑیں، اسلام ان کی زندگی میں ہمیشہ بہت اہمیت کا حامل رہا ہے اور عقیدہ ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے، میں نے ریچل سے کہا کہ اگرچہ میری بھی خواہش ہے کہ تم مسلمان ہوجاؤ لیکن یہ فیصلہ تمہاری مرضی پر منحصر ہے جو تمہیں خوشی سے کرنا ہوگا، جس میں کوئی جبر نہ ہو۔
عثمان خواجہ 18 دسمبر 1986 کو اسلام آباد میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے جولائی 2016 میں ریچل کو شادی کی پیش کش کی تھی۔
آسٹریلیا کے پہلے مسلمان ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ کی منگیتر ریچل میکلیلن نے بتایا ہے کہ انہوں نے برضا و رغبت اسلام قبول کیا ہے اور ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔
31 سالہ پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ اور 22 سالہ ریچل میکلیلن کی اگلے ماہ اپریل میں شادی ہے۔ ریچل میکلیلن عیسائیت کے کیتھولک فرقے سے تعلق رکھتی تھیں۔ آسٹریلوی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ریچل میکلیلن نے بتایا کہ جب عثمان اور ان کی محبت کی خبر پھیلی تو لوگوں نے مسلمان سے تعلق قائم کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریچل میکلیلن نے کہا کہ انہوں نے میڈیا میں مسلمانوں کے بارے میں ہمیشہ بری بری باتیں ہی سنی تھیں اور منفی خبریں پڑھی تھیں کہ وہ دہشتگرد ہوتے ہیں، لیکن عثمان نے مسلمانوں کے بارے میں پھیلائی گئی ساری غلط فہمیوں اور پروپگینڈے کو ختم کردیا، عثمان میری زندگی میں آنے والے پہلے مسلمان تھے۔ پہلے پہل تو میں نے عثمان پر کوئی توجہ نہ دی اور ہمیشہ انہیں نظرانداز کیا، لیکن پھر ہم دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوگئی جو اب حقیقی رشتے میں بدلنے جارہی ہے۔
ریچل میکلیلن نے کہا کہ شادی کے لیے عثمان اور ان کے گھروالوں نے مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا لیکن مجھے یہ بات معلوم تھی کہ عثمان اپنی زندگی میں مذہب کو بہت اہمیت دیتے ہیں اس لیے میں نے سوچنے سمجھنے کے بعد اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
عثمان نے کہا کہ انہیں بھی ایک غیر مسلم سے محبت کرنے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور لوگوں کی باتیں سننی پڑیں، اسلام ان کی زندگی میں ہمیشہ بہت اہمیت کا حامل رہا ہے اور عقیدہ ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے، میں نے ریچل سے کہا کہ اگرچہ میری بھی خواہش ہے کہ تم مسلمان ہوجاؤ لیکن یہ فیصلہ تمہاری مرضی پر منحصر ہے جو تمہیں خوشی سے کرنا ہوگا، جس میں کوئی جبر نہ ہو۔
عثمان خواجہ 18 دسمبر 1986 کو اسلام آباد میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے جولائی 2016 میں ریچل کو شادی کی پیش کش کی تھی۔