جیمز جیولری سیکٹر کے فروخ کے لیے مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
ڈسپلے سینٹرز بنانے کی تجویززیر غور،پی جی جے ڈی سی کواپ گریڈ،جدیدخطوط پر استوار کیا جائیگا۔
وفاقی حکومت نے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے ماتحت ادارے پاکستان جیمز اینڈ جیولری کمپنی(پی جی جے ڈی سی) کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے تربیتی ورکشاپ، ڈسپلے سینٹرز و دیگر مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبوں کی تجویز زیر غور ہے، اس منصوبے کے تحت پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی اپ گریڈیشن کرتے ہوئے اسے جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلیے مجموعی طور پر 2 ارب 71 لاکھ روپے لاگت کا پی سی ون تیار کر کے وفاقی وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کو بھیجا گیا ہے جبکہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی نے وفاقی حکومت سے آئندہ مالی سال کے دوران 15کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کے تحت مانگ لیے ہیں۔ پاکستان میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر ملکی معیشت میں انتہائی اہمیت کا حامل سیکٹر ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے پوٹینشل کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کا حصہ بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے جس کیلیے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی (پی جی جے ڈی سی) کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کیلیے حکومت سے درخواست بھی کی گئی ہے۔
جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو لکھے جانے والے ایک لیٹر میں یہ کہا گیا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گوادر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بننے والے اقتصادی زون میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اس سیکٹرکو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جیمز اور جیولری کی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔
دوسری جانب سرمایہ کاری بورڈکی نے منرلز اور مائنز کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے ایک سب ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیاہوا ہے جو جیمز اینڈ جیولری کے سیکٹر پر کام کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران اس سیکٹر کو نظر اندازکرنے کے باعث اس کی برآمدات میں کمی آئی ہے اور گزشتہ 5 سال کے دوران جیمز اینڈ جیولری کی برآمدات کو دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ 1 ارب روپے سے زائد کی جیمز اینڈ جیولری کی برآمدات کم ہو کر 27 کروڑ روپے تک آچکی ہیں جس کے باعث ملک میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہی وجوہات کے باعث پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے اس سیکٹر کو سی پیک میں شامل کرکے فروغ دینے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ اب جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلیے اس کی ڈیولپمنٹ کا منصوبہ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے ماتحت ادارے پاکستان جیمز اینڈ جیولری کمپنی(پی جی جے ڈی سی) کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے تربیتی ورکشاپ، ڈسپلے سینٹرز و دیگر مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبوں کی تجویز زیر غور ہے، اس منصوبے کے تحت پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی اپ گریڈیشن کرتے ہوئے اسے جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلیے مجموعی طور پر 2 ارب 71 لاکھ روپے لاگت کا پی سی ون تیار کر کے وفاقی وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کو بھیجا گیا ہے جبکہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی نے وفاقی حکومت سے آئندہ مالی سال کے دوران 15کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کے تحت مانگ لیے ہیں۔ پاکستان میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر ملکی معیشت میں انتہائی اہمیت کا حامل سیکٹر ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے پوٹینشل کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کا حصہ بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے جس کیلیے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی (پی جی جے ڈی سی) کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کیلیے حکومت سے درخواست بھی کی گئی ہے۔
جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو لکھے جانے والے ایک لیٹر میں یہ کہا گیا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گوادر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بننے والے اقتصادی زون میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اس سیکٹرکو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جیمز اور جیولری کی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔
دوسری جانب سرمایہ کاری بورڈکی نے منرلز اور مائنز کو سی پیک میں شامل کرنے کے لیے ایک سب ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیاہوا ہے جو جیمز اینڈ جیولری کے سیکٹر پر کام کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران اس سیکٹر کو نظر اندازکرنے کے باعث اس کی برآمدات میں کمی آئی ہے اور گزشتہ 5 سال کے دوران جیمز اینڈ جیولری کی برآمدات کو دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ 1 ارب روپے سے زائد کی جیمز اینڈ جیولری کی برآمدات کم ہو کر 27 کروڑ روپے تک آچکی ہیں جس کے باعث ملک میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہی وجوہات کے باعث پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے اس سیکٹر کو سی پیک میں شامل کرکے فروغ دینے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ اب جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلیے اس کی ڈیولپمنٹ کا منصوبہ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔