شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے چیف جسٹس
جوڈیشل افسران کو قومی مفاد میں الیکشن کے حوالے سے ذمہ داری سونپی گئی ہے،چیف جسٹس
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،ریٹرننگ و جوڈیشل افسران سیاسی قائدین کے غیر قانونی احکامات کے اثر میں نہ آئیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے حیدرآباد، ٹنڈو الہیار، جامشورو، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران و اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کا انعقاد آئینی عمل ہے، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کرانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے اور جوڈیشل افسران کو قومی مفاد میں الیکشن کے حوالے سے ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے جوڈیشل افسران پر زور دیا کہ وہ الیکشن کے حوالے سے ملنے والے آئینی مینڈیٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں تاکہ ایسے نمائندے منتخب ہو کر آئیں جن پر نااہلی کی چھاپ نہ ہو۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ قانون اور آئین پر عمل درآمد اس طرح یقینی بنائیں کہ کوئی ہم پر انگلی نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کو آئین کی بالا دستی اور قانون سے الگ نہیں کیا جا سکتا، انشاء اللہ انتخابات اپنی مقررہ تاریخ 11 مئی کو ہوں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے حیدرآباد، ٹنڈو الہیار، جامشورو، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران و اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کا انعقاد آئینی عمل ہے، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کرانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے اور جوڈیشل افسران کو قومی مفاد میں الیکشن کے حوالے سے ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ انہوں نے جوڈیشل افسران پر زور دیا کہ وہ الیکشن کے حوالے سے ملنے والے آئینی مینڈیٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں تاکہ ایسے نمائندے منتخب ہو کر آئیں جن پر نااہلی کی چھاپ نہ ہو۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ قانون اور آئین پر عمل درآمد اس طرح یقینی بنائیں کہ کوئی ہم پر انگلی نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کو آئین کی بالا دستی اور قانون سے الگ نہیں کیا جا سکتا، انشاء اللہ انتخابات اپنی مقررہ تاریخ 11 مئی کو ہوں گے۔