حکومت پالیسی سازی میں تاجروں سے مشاورت کرے زبیر ملک
برآمدی اہداف کیلیے مختصرو طویل مدتی پالیسیاں تیار، ایس آر او کلچر ختم کیا جائے۔
QUETTA:
وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان کے صدر زبیر ملک نے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔
ملک میں یک طرفہ بنیادوں پرایس آر اوکلچرکاخاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت اور متعلقہ وزارتیں وادارہ جات تاجروصنعتکاربرادری کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کی پالیسی اختیارکریں تو معاشی ترقی کی راہ ہموارکی جاسکتی ہے۔ تاجروںوصنعتکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برآمدی اہداف کے حصول کے لیے ترجیحات پر مبنی طویل المدت اور مختصرمدتی پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔
زبیر ملک نے کہا کہ ملک کے موجودہ معاشی حالات زبوں حالی کاشکار ہیں، پنجاب میں بجلی وگیس کی عدم فراہمی کے باعث صنعتی کارکردگی جبکہ کراچی میں امن وامان کی ابتر صورتحال سے تجارتی وکاروباری زندگی متاثرہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاجرو صنعت کار برادری کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کو بھرپور طریقے سے حل کیا جائے گا، ملکی تاجربرادری موجودہ حالات میں بھی ملکی برآمدی اہداف کو حاصل کرنے پر عمل پیرا ہے اور ملکی تعمیر وترقی کے لیے ایف پی سی سی آئی حکومت کے ساتھ مل کر اپنا پل کا کردار ادا کرے گی۔
ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر نوید جان نے کہا کہ بلوچستان میں مسائل کاانبار ہے اور بلوچستان میں روزگار فراہم کرنے والی واحد انڈسٹری شپ بریکنگ کوبھی ایس آر اوکلچر کے ذریعے تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے حالیہ فیصلوں سے شپ بریکنگ انڈسٹری میں بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی لہٰذا فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی شپ بریکرز کئی جہاز توڑنے کے آرڈرز ختم کرنے پر مجبور ہوگئے اور اگر صورتحال اسی طرح برقراررہی تو بلوچستان میں ہزاروں افراد بے روزگارہوجائیں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شاہین الیاس سروانہ نے کہا کہ نگراں حکومت کے ذمے داران اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر معاشی پلان کوترتیب دے اورتجارت و کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان کے صدر زبیر ملک نے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔
ملک میں یک طرفہ بنیادوں پرایس آر اوکلچرکاخاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے، حکومت اور متعلقہ وزارتیں وادارہ جات تاجروصنعتکاربرادری کے نمائندوں کے ساتھ مشاورت کی پالیسی اختیارکریں تو معاشی ترقی کی راہ ہموارکی جاسکتی ہے۔ تاجروںوصنعتکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برآمدی اہداف کے حصول کے لیے ترجیحات پر مبنی طویل المدت اور مختصرمدتی پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔
زبیر ملک نے کہا کہ ملک کے موجودہ معاشی حالات زبوں حالی کاشکار ہیں، پنجاب میں بجلی وگیس کی عدم فراہمی کے باعث صنعتی کارکردگی جبکہ کراچی میں امن وامان کی ابتر صورتحال سے تجارتی وکاروباری زندگی متاثرہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاجرو صنعت کار برادری کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کو بھرپور طریقے سے حل کیا جائے گا، ملکی تاجربرادری موجودہ حالات میں بھی ملکی برآمدی اہداف کو حاصل کرنے پر عمل پیرا ہے اور ملکی تعمیر وترقی کے لیے ایف پی سی سی آئی حکومت کے ساتھ مل کر اپنا پل کا کردار ادا کرے گی۔
ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر نوید جان نے کہا کہ بلوچستان میں مسائل کاانبار ہے اور بلوچستان میں روزگار فراہم کرنے والی واحد انڈسٹری شپ بریکنگ کوبھی ایس آر اوکلچر کے ذریعے تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے حالیہ فیصلوں سے شپ بریکنگ انڈسٹری میں بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی لہٰذا فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی شپ بریکرز کئی جہاز توڑنے کے آرڈرز ختم کرنے پر مجبور ہوگئے اور اگر صورتحال اسی طرح برقراررہی تو بلوچستان میں ہزاروں افراد بے روزگارہوجائیں گے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شاہین الیاس سروانہ نے کہا کہ نگراں حکومت کے ذمے داران اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر معاشی پلان کوترتیب دے اورتجارت و کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔