عراق داعش نے 39 بھارتی شہری قتل کردیے سشما سوراج کی تصدیق
2014 میں موصل سے بھارتی شہریوں کو اغوا کیا گیا تھا، شناخت ڈی این اے کے نمونوں سے ہوئی
WASHINGTON DC:
بھارتی وزیر داخلہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ عراق میں 39 بھارتی مغویوں کو قتل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مغویوں کو 3 سال قبل داعش کے جنگجوئوں نے اغوا کیا تھا۔ بھارتیوں کے قتل کے بارے میں سشما سوراج نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ 2014 میں عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سے بھارتی مزدوروں کے ایک گروپ کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اغوا کیے جانے والوں میں بیشتر افراد کا تعلق بھارتی پنجاب سے تھا، انھیں اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ موصل شہر کے کشیدہ حالات کے باعث دوسرے شہر منتقل ہو رہے تھے، بھارتی وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 38 کی لاشوں کے ڈی این اے نمونوں سے ان کی شناخت کی گئی ہے، سشما سوراج کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تمام افراد ایک تعمیراتی کمپنی کے ملازم تھے، جنھیں قتل کرنے کے بعد دفن کر دیا گیا تھا، سشما سوراج نے بھارتی پارلیمنٹ کو مزید بتایا کہ داعش لبریشن کی جانب سے بھارتیوں کے قتل کے اعلان کے بعد وزیر برائے ایکسٹرنل افیئرز وجے کمار سنگھ عراق پہنچ چکے ہیں۔
بھارت نے ان مزدوروں کی رہائی کیلیے کوششیں کیں اور جب عراقی فوج نے موصل کو دولت اسلامیہ سے آزاد کرایا تب بھی انڈیا نے عراقی حکومت سے مزدوروں کی تلاش کیلیے مدد مانگی، ہلاک کیے جانے والے مزدوروں میں 31 مزدور پنجاب جبکہ باقی مزدور ہماچل پردیش، بہار اور مغربی بنگال سے تھے، پارلیمان میں حزب اختلاف کے ارکان اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ نے کہا کہ کافی عرصے تک حکومت نے انھیں اندھیرے میں رکھا، کانگریس پارٹی کے رکن ششی تہور نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ حکومت نے عوام کو کیوں جھوٹی تسلیاں دیں کہ ساڑھے 3 سال بعد بھی یہ لوگ زندہ تھے؟
بھارتی وزیر داخلہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ عراق میں 39 بھارتی مغویوں کو قتل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مغویوں کو 3 سال قبل داعش کے جنگجوئوں نے اغوا کیا تھا۔ بھارتیوں کے قتل کے بارے میں سشما سوراج نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا اور بتایا کہ 2014 میں عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سے بھارتی مزدوروں کے ایک گروپ کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اغوا کیے جانے والوں میں بیشتر افراد کا تعلق بھارتی پنجاب سے تھا، انھیں اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ موصل شہر کے کشیدہ حالات کے باعث دوسرے شہر منتقل ہو رہے تھے، بھارتی وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 38 کی لاشوں کے ڈی این اے نمونوں سے ان کی شناخت کی گئی ہے، سشما سوراج کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تمام افراد ایک تعمیراتی کمپنی کے ملازم تھے، جنھیں قتل کرنے کے بعد دفن کر دیا گیا تھا، سشما سوراج نے بھارتی پارلیمنٹ کو مزید بتایا کہ داعش لبریشن کی جانب سے بھارتیوں کے قتل کے اعلان کے بعد وزیر برائے ایکسٹرنل افیئرز وجے کمار سنگھ عراق پہنچ چکے ہیں۔
بھارت نے ان مزدوروں کی رہائی کیلیے کوششیں کیں اور جب عراقی فوج نے موصل کو دولت اسلامیہ سے آزاد کرایا تب بھی انڈیا نے عراقی حکومت سے مزدوروں کی تلاش کیلیے مدد مانگی، ہلاک کیے جانے والے مزدوروں میں 31 مزدور پنجاب جبکہ باقی مزدور ہماچل پردیش، بہار اور مغربی بنگال سے تھے، پارلیمان میں حزب اختلاف کے ارکان اور ہلاک شدگان کے اہل خانہ نے کہا کہ کافی عرصے تک حکومت نے انھیں اندھیرے میں رکھا، کانگریس پارٹی کے رکن ششی تہور نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ حکومت نے عوام کو کیوں جھوٹی تسلیاں دیں کہ ساڑھے 3 سال بعد بھی یہ لوگ زندہ تھے؟