نیا تنازع سری لنکا پریمیئر لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑگیا
کولمبو ہائیکورٹ نے تمام ٹیموں کے کمرشل حقوق منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
نئے تنازع نے سری لنکا پریمیئر لیگ کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا، کولمبو ہائیکورٹ نے تمام ٹیموں کے کمرشل حقوق منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
سری لنکا اے کے سابق کوچ اسٹین نیل کی درخواست پر فیصلہ سنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکن کرکٹ بورڈ نے ایک برس کی تاخیر سے گذشتہ سال پریمیئر لیگ کا پہلا ایڈیشن منعقد کیا تھا مگر اب اس کا مستقبل ایک بار پھر خطرے میں پڑگیا ہے، اے ٹیم کے سابق کوچ اسٹین نیل نے ایونٹ کی منتظم کمپنی سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچر کے خلاف کیس درج کراتے ہوئے 8 لاکھ ڈالر ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر کولمبو ہائیکورٹ نے سمرسیٹ کی زیر ملکیت لیگ میں شریک تمام ٹیموں کے کمرشل حقوق منجمد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
انھوں نے یہ فیصلہ چند روز قبل جاری کیا تھا تاہم ابھی تک سری لنکا بورڈ نے اس حوالے سے کوئی کارروائی شروع نہیں کی۔ نیل نے یہ پٹیشن اپنے وکیل اکرام محمد کے توسط سے دائر کی تھی۔ سری لنکا پریمیئر لیگ گذشتہ برس اگست میں منعقد ہوئی،اس سے قبل مقامی کھلاڑیوں نے معاوضوں اور دیگر شرائط کے خلاف ایونٹ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی تاہم آخری لمحات میں انھیں راضی کرکے انعقاد کیا گیا تھا، اس بار بھی کھلاڑی معاوضوں کے معاملے پر کافی غصے میں ہیں۔
چیف سلیکٹر جے سوریا کی وجہ سے کھلاڑیوں نے آخری لمحات میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لیا اور کنٹریکٹس پر دستخط کیے، مگر ان کو بھی ایس ایل پی ایل کا انتظار ہے جس سے قبل وہ اپنے مطالبات منظور کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس لیگ میں شامل زیادہ تر ٹیموں کے مالکان کا تعلق بھارت سے ہے، اس میں بھی فکسنگ کی اطلاعات گردش کرتی رہی ہیں۔پہلے ایونٹ میں یووا نیکسٹ نے ناگینا ہیرا ناگاز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
سری لنکا اے کے سابق کوچ اسٹین نیل کی درخواست پر فیصلہ سنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکن کرکٹ بورڈ نے ایک برس کی تاخیر سے گذشتہ سال پریمیئر لیگ کا پہلا ایڈیشن منعقد کیا تھا مگر اب اس کا مستقبل ایک بار پھر خطرے میں پڑگیا ہے، اے ٹیم کے سابق کوچ اسٹین نیل نے ایونٹ کی منتظم کمپنی سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچر کے خلاف کیس درج کراتے ہوئے 8 لاکھ ڈالر ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر کولمبو ہائیکورٹ نے سمرسیٹ کی زیر ملکیت لیگ میں شریک تمام ٹیموں کے کمرشل حقوق منجمد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
انھوں نے یہ فیصلہ چند روز قبل جاری کیا تھا تاہم ابھی تک سری لنکا بورڈ نے اس حوالے سے کوئی کارروائی شروع نہیں کی۔ نیل نے یہ پٹیشن اپنے وکیل اکرام محمد کے توسط سے دائر کی تھی۔ سری لنکا پریمیئر لیگ گذشتہ برس اگست میں منعقد ہوئی،اس سے قبل مقامی کھلاڑیوں نے معاوضوں اور دیگر شرائط کے خلاف ایونٹ کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی تاہم آخری لمحات میں انھیں راضی کرکے انعقاد کیا گیا تھا، اس بار بھی کھلاڑی معاوضوں کے معاملے پر کافی غصے میں ہیں۔
چیف سلیکٹر جے سوریا کی وجہ سے کھلاڑیوں نے آخری لمحات میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لیا اور کنٹریکٹس پر دستخط کیے، مگر ان کو بھی ایس ایل پی ایل کا انتظار ہے جس سے قبل وہ اپنے مطالبات منظور کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس لیگ میں شامل زیادہ تر ٹیموں کے مالکان کا تعلق بھارت سے ہے، اس میں بھی فکسنگ کی اطلاعات گردش کرتی رہی ہیں۔پہلے ایونٹ میں یووا نیکسٹ نے ناگینا ہیرا ناگاز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔