چیف جسٹس ریٹرننگ افسران سے خطاب نہ فرمائیں وکلا کنونشن

وہ اس بات کا اخلاقی جوازنہیں رکھتے، انتخابات میں کس طرح کی بھی مداخلت نہ کی جائے

وہ اس بات کا اخلاقی جوازنہیں رکھتے، انتخابات میں کس طرح کی بھی مداخلت نہ کی جائے. فوٹو: فائل

لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ''آل پاکستان وکلا نمائندہ کنونشن''میںمنظور کی جانیوالی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری ریٹرننگ افسران سے خطاب کرنے کا اخلاقی جوازنہیں رکھتے لہٰذا اس طرح کے اقدامات سے گریز فرمائیں۔

انتخابات میں کس طرح کی بھی مداخلت نہ کی جائے، الیکشن کمیشن کو فری ہینڈ دے کر انتخابات کا موقع دیا جائے تاکہ صحیح عوامی رائے کے مطابق آئندہ پارلیمنٹ بن سکے۔ ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ بار کے تحتکراچی شہدا ہال میں منعقد وکلا کنونشن میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن عابد ساقی، نائب صدر چوہدری غلام سر ور، سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر، ارکان پاکستان بار کونسل، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی بلوچستان بار کونسل، صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ظہور شہوانی، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید قلب حسن، راجا جاوید اقبال سیکریٹری سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور اور سیکریٹریوں نے شرکت کی۔




کنونشن میںمنظور کی جانیوالی دیگر قرارداد وں میں کہا گیا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں تقرریاں صرف اور صرف میرٹ پر کی جائیں۔ تجربہ کار اور اہل وکلا کو ان کی ذاتی وابستگیوں کی بنا پر نظر انداز نہ کیا جائے۔ بار کونسلز کے نمائندگان کی عدم موجودگی میں تعیناتیاں نہ کی جائیں۔ الجہاد ٹرسٹ کیس کی روشنی میں 31جولائی 2009ء کے ججز کیس پر نظر ثانی کی جائے۔ عدالت عظمیٰ میں سوموٹو مقدمات کے فیصلے پر انٹر ا کورٹ اپیل کا حق دیاجائے تاکہ متاثرہ فریق اپنا موقف بیان کر سکے اور آئین کے آرٹیکل 10-Aکے تحت اپنا حق استعمال کر سکے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ صلاح الدین ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو فی الفور بازیاب کرایا جائے ۔

Recommended Stories

Load Next Story