شام میں اسکول پر بمباری 16 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق
گزشتہ 48 گھنٹوں میں مشرقی غوطہ کے مختلف علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بمباری کی گئی
شام کے صوبے ادلب میں روسی جنگی طیاروں کی اسکول پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 16 بچوں سمیت 20 شہری جاں بحق ہوگئے۔
شامی شہری دفاع ریسکیو سروس کے مطابق جیٹ طیاروں نے شمالی صوبے ادلب کے علاقے کفربتیخ میں واقع ایک اسکول کو بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس نے تازہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد شامل ہیں۔
ادلب کو شام کا سب سے بڑی آبادی والا صوبہ کہا جاتا ہے جو کہ باغیوں کے زیر قبضہ ہے اور اسے شامی صدر اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شامی فوج کی بمباری سے 28 شہری جاں بحق، 80 زخمی
ادھر دارالحکومت دمشق سے متصل مشرقی غوطہ میں بھی بشار الاسد کی حامی ملیشیا اور سب سے بڑے اتحادی روس کی جانب سے باغی جنگجوؤں کے خلاف کارروائیوں میں شہریوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔
گزشتہ 48 گھنٹوں میں مشرقی غوطہ کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بمباری کی گئی جس میں متعدد افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اربن کے علاقے میں اسکول پر بمباری کے نتیجے میں 15 بچے جاں بحق ہوئے۔
شامی شہری دفاع ریسکیو سروس کے مطابق جیٹ طیاروں نے شمالی صوبے ادلب کے علاقے کفربتیخ میں واقع ایک اسکول کو بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ سیرین آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس نے تازہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد شامل ہیں۔
ادلب کو شام کا سب سے بڑی آبادی والا صوبہ کہا جاتا ہے جو کہ باغیوں کے زیر قبضہ ہے اور اسے شامی صدر اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شامی فوج کی بمباری سے 28 شہری جاں بحق، 80 زخمی
ادھر دارالحکومت دمشق سے متصل مشرقی غوطہ میں بھی بشار الاسد کی حامی ملیشیا اور سب سے بڑے اتحادی روس کی جانب سے باغی جنگجوؤں کے خلاف کارروائیوں میں شہریوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔
گزشتہ 48 گھنٹوں میں مشرقی غوطہ کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بمباری کی گئی جس میں متعدد افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اربن کے علاقے میں اسکول پر بمباری کے نتیجے میں 15 بچے جاں بحق ہوئے۔