صحتمند رہنا چاہتے ہیں تو نمک کا استعمال کم کردیں

پاکستان کے 18 فیصد نوجوان، 33 فیصد 45 سال سے زیادہ عمر کے افراد ہائپر ٹینشن کا شکار ہیں۔

بلڈ پریشر صرف دل کے امراض کا باعث نہیں بنتا بلکہ، ذیابطیس، گردوں کا متاثر ہونا، ذہنی امراض، بینائی کا متاثر ہونا اور دماغ کی شریان پھٹ جانے کا سبب بھی ہے۔ فوٹو: رائٹرز

آج صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس سال کا موضوع ہائی بلڈ پریشر ہے۔



عالمی ادارہ ِ صحت کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریبا ایک ارب افراد ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں جو بہت سے لوگوں میں معذوری اور اموات کا سبب بھی بنتا ہے اسی لیے بلند فشار خون کو 'خاموش قاتل' بھی کہا جاتا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ ہائپر ٹینشن ہے، پاکستان کے 18 فیصد نوجوان، 33 فیصد بڑی عمر کے افراد ہائپر ٹینشن کا شکار ہیں، ہائی بلڈ پریشر کے مریض سب سے پہلے ہائیپر ٹینشن کا شکار ہوتے ہیں جس کی وجہ گھریلو جھگڑے،بیروز گاری، ہنگامےو فسادات اورمایوس کن ماحول میں رہنا ہے۔


ماہرین صحت ہائی بلڈ پریشر سے بچنے کے لئے خوراک میں نمک کی مقدار کم اور پوٹاشیم کی مقدار بڑھانے پر زور دیتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق جب کوئی نمک کی زیادہ مقدار استعمال کرتا ہے تو یہ اس کے جسم میں جذب ہو جاتا ہے اور پیاس زیادہ لگتی ہے، نمک کی وجہ سے جسم میں خون کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے اور یہی چیزیں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ بنتی ہیں،ماہرین ِصحت کے مطابق انسانی جسم کو نمک کی ضرورت سے انکار نہیں لیکن ماہرین کے نزدیک ایک انسان کو دن میں تقریبا آدھ گرام نمک سے زیادہ کی ضرورت نہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں عموما ایک عام انسان دن میں تقریبا 8 سے 10 گرام تک نمک استعمال کرتا ہے۔


عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس سال ہائی بلڈ پریشر کو موضوع بنا کر لوگوں میں اس سے متعلق آگہی پیدا کی جارہی ہے، کیونکہ ہائی بلڈ پریشر صرف دل کے امراض کا باعث نہیں بنتا بلکہ، ذیابطیس، گردوں کا متاثر ہونا، ذہنی امراض، بینائی کا متاثر ہونا اور دماغ کی شریان پھٹ جانے کا سبب بھی ہے۔

Load Next Story