پاس ورڈ والی یو ایس بی
فلیش ڈرائیو چوری ہوجانے پر بھی ڈیٹا رہے محفوظ۔
یو ایس بی فلیش ڈرائیو ڈیٹا محفوظ کرنے اور ڈیٹا کی منتقلی کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
یہ بہت مفید ڈیوائس ہے جس میں ایک فرد اپنا قیمتی ڈیٹا محفوظ کرسکتا ہے، کیوں کہ کمپیوٹر کی ہارڈڈسک میں رکھا گیا ڈیٹا ہیکرز کا نشانہ بن سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اگر کسی فائل کا پرنٹ آؤٹ درکار ہو تو بھی یو ایس بی سے کام لیا جاتا ہے۔ فائل اس میں محفوظ کرکے متعلقہ دکان پر لے جاکر پرنٹ نکلوا لیا جاتا ہے۔ ایک زمانے میں فلیش ڈرائیوز کی میموری بہت کم ہوا کرتی تھی۔ اس دور میں فلاپی ڈسک بھی استعمال ہوتی تھی۔
بعدازاں یو ایس بی کا دور آگیا۔ ابتدا میں ان گنجائش پانچ سو ایم بی سے لے کر زیادہ سے زیادہ ایک دو جی بی تک ہوتی تھی مگر اب تو کئی سو جی بی کی یو ایس بی فلیش ڈرائیوز عام دست یاب ہیں۔ یو ایس بی فلیش ڈرائیوز مختلف ڈیزائنوں اور گنجائش کے ساتھ خریدی جاسکتی ہیں۔
اب ذرا تصور کیجیے یو ایس بی ڈرائیو جس میں آپ کی قیمتی نجی یا کاروباری معلومات محفوظ ہوں، وہ اگر کھوجائے تو کتنی پریشانی اٹھانی پڑے گی۔ یہ خوف بھی لاحق ہوگا کہ اگر کسی کے ہاتھ لگ گئی تو وہ ان معلومات کا غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے، آپ کو بلیک میل کرسکتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی کمپنی کے حساس ڈیٹا پر مشتمل یو ایس بی گُم ہوجائے تو اسے کاروباری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، اور اس گم شدگی کے ذمہ دار افسر کو ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑسکتے ہیں۔
انھی امکانات کے پیش نظر یہ خصوصی یو ایس بی بنائی گئی ہے۔ اس ڈیوائس کی خاص بات یہ ہے کہ پورٹ میں لگانے کے بعد جب تک پاس ورڈ نہ دیا جائے یو ایس بی فعال نہیں ہوگی۔ یو ایس بی کے اوپر ٹچ پیڈ پر صفر سے لے کر نو تک ہندسے درج ہیں۔ ان ہندسوں کی مدد سے یو ایس بی کے لیے پاس ورڈ مقرر یعنی سیٹ کرلیا جاتا ہے۔
پھر جب تک یہ پاس ورڈ نہ 'ڈالا' جائے یعنی مقررہ ہندسے نہ دبائے جائیں، یو ایس بی کام نہیں کرے گی۔ چناں چہ اگر یو ایس بی کھوجائے یا چوری ہوجائے تو کم از کم یہ اطمینان رہے گا کہ اس میں محفوظ معلومات ' محفوظ ' ہی رہیں گی، ان تک کسی کی رسائی نہیں ہوسکے گی۔
یہ بہت مفید ڈیوائس ہے جس میں ایک فرد اپنا قیمتی ڈیٹا محفوظ کرسکتا ہے، کیوں کہ کمپیوٹر کی ہارڈڈسک میں رکھا گیا ڈیٹا ہیکرز کا نشانہ بن سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اگر کسی فائل کا پرنٹ آؤٹ درکار ہو تو بھی یو ایس بی سے کام لیا جاتا ہے۔ فائل اس میں محفوظ کرکے متعلقہ دکان پر لے جاکر پرنٹ نکلوا لیا جاتا ہے۔ ایک زمانے میں فلیش ڈرائیوز کی میموری بہت کم ہوا کرتی تھی۔ اس دور میں فلاپی ڈسک بھی استعمال ہوتی تھی۔
بعدازاں یو ایس بی کا دور آگیا۔ ابتدا میں ان گنجائش پانچ سو ایم بی سے لے کر زیادہ سے زیادہ ایک دو جی بی تک ہوتی تھی مگر اب تو کئی سو جی بی کی یو ایس بی فلیش ڈرائیوز عام دست یاب ہیں۔ یو ایس بی فلیش ڈرائیوز مختلف ڈیزائنوں اور گنجائش کے ساتھ خریدی جاسکتی ہیں۔
اب ذرا تصور کیجیے یو ایس بی ڈرائیو جس میں آپ کی قیمتی نجی یا کاروباری معلومات محفوظ ہوں، وہ اگر کھوجائے تو کتنی پریشانی اٹھانی پڑے گی۔ یہ خوف بھی لاحق ہوگا کہ اگر کسی کے ہاتھ لگ گئی تو وہ ان معلومات کا غلط فائدہ اٹھا سکتا ہے، آپ کو بلیک میل کرسکتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی کمپنی کے حساس ڈیٹا پر مشتمل یو ایس بی گُم ہوجائے تو اسے کاروباری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، اور اس گم شدگی کے ذمہ دار افسر کو ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑسکتے ہیں۔
انھی امکانات کے پیش نظر یہ خصوصی یو ایس بی بنائی گئی ہے۔ اس ڈیوائس کی خاص بات یہ ہے کہ پورٹ میں لگانے کے بعد جب تک پاس ورڈ نہ دیا جائے یو ایس بی فعال نہیں ہوگی۔ یو ایس بی کے اوپر ٹچ پیڈ پر صفر سے لے کر نو تک ہندسے درج ہیں۔ ان ہندسوں کی مدد سے یو ایس بی کے لیے پاس ورڈ مقرر یعنی سیٹ کرلیا جاتا ہے۔
پھر جب تک یہ پاس ورڈ نہ 'ڈالا' جائے یعنی مقررہ ہندسے نہ دبائے جائیں، یو ایس بی کام نہیں کرے گی۔ چناں چہ اگر یو ایس بی کھوجائے یا چوری ہوجائے تو کم از کم یہ اطمینان رہے گا کہ اس میں محفوظ معلومات ' محفوظ ' ہی رہیں گی، ان تک کسی کی رسائی نہیں ہوسکے گی۔