چلو پھر ریکارڈ بنائیں
پاکستان کو دنیا کا بہترین ملک بنانے کے لیے آپ کو صرف ایک قدم بڑھانا ہے اور وہ قدم ہے اس بار ووٹ ضرور دینا۔
پاکستانیوں میں کئی خامیاں ہیں، یہ ہم مانتے ہیں، اپنے ملک اپنے شہر میں خود کچرا پھینکتے ہوئے ایک بار نہیں سوچتے لیکن یہ بار بار سوچتے ہیں کہ دیکھ یہ شہر کتنا گندہ ہے، محنت کم اور پھل زیادہ والا بخار قوم کے بیشتر لوگوں کو چڑھا ہوا ہے چاہے وہ ڈرائیونگ لائسنس ہو کوئی امتحان یا پھر کسی حکومتی ادارے سے کام ہماری قوم ٹیبل سے اوپر کم اور نیچے سے کام زیادہ کروانے پر اعتبار رکھتی ہے۔
میں پنجابی تم پٹھان والی سوچ کے بیچ سچا پاکستانی صرف اس وقت سامنے آتا ہے جب کوئی کرکٹ کا میچ پاکستانی ٹیم انڈیا کے ساتھ کھیل رہی ہو۔کئی خامیوں کے باوجود ایک چیز پاکستانیوں کے پاس ایسی ہے جو کئی دوسری قوموں سے بہتر ہے اور وہ ہے اپنی دھن کا پکا ہونا یعنی ''قوت ارادی'' ہم اپنی اس طاقت کو کئی بار خود نہیں سمجھتے لیکن سچ یہ ہے کہ جب ہم کچھ دل میں ٹھان لیتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں وہ کام کرنے سے روک نہیں پاتی۔ ہم مانتے ہیں کہ ہمارے یہاں کئی دوسری قوموں کی طرح نظام کو اپنایا نہیں جاتا اور ہم زیادہ ترقی یافتہ نہیں ہیں لیکن ہماری قوم کے پاس جتنے وسائل ہیں اس کے بعد ہم اکثر اپنی ہمت سے کمال کرتے ہیں۔
ایک محفل میں ہمارے دوستوں کی بحث چل رہی تھی موضوع تھا ''فلم''۔ کیسے انڈیا بہت اچھی اور پاکستان بری فلمیں بناتا ہے، پاکستانی فلموں کی حمایت کرتے ہوئے ایک دوست نے کہا کہ جیسی فلمیں پاکستانی فلم میکرز پچاس ساٹھ لاکھ میں بناتے ہیں انڈیا سے کہو ویسی ہی فلم اتنے ہی پیسوں میں بنا کر دکھائے جس میں ایکشن گانے جیسا سب مسالہ شامل ہو تو ہم انھیں مانیں۔
یہ بات بالکل صحیح ہے پاکستانی فلم میکرز اپنے وسائل کے حساب سے بہترین کام کرلیتے ہیں ہم پچاس لاکھ کی فلم کو پچاس کروڑ کی فلم کے مقابلے میں رکھ کر غلط کرتے ہیں اور یہ صرف فلموں تک ہی نہیں تعلیم، اسپورٹس اور ہر فیلڈ میں ایسی مثالیں ملتی ہیں جہاں بچہ گلی میں کھیل کر یا پھر معمولی اسکول میں تعلیم حاصل کرکے بھی دنیا بھر میں اپنا سکہ منوالیتا ہے۔
پاکستان ول پاور کی مثال ہم نے پچھلے سال دیکھی جب پاکستان نے ایک دو نہیں تئیس(23) ورلڈ ریکارڈز بنائے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈ دنیا کی سب سے بڑی آرگنائزیشن ہے جو ورلڈ ریکارڈ پر ہر سال ایک کتاب نکالتی ہے اس کتاب میں آپ وہ کام کرکے شامل ہوسکتے ہیں جو پہلے کبھی کسی نے نہ کیا ہو، گنیز بک میں شامل ہونا مشکل کام ہے کیوں کہ ان کے معیار اونچے ہیں۔
یقینا آپ نے سنا ہوگا کہ پاکستان نے قومی ترانے کا ریکارڈ بنایا، اکتوبر 2012 میں 44200 لوگوں نے پنجاب کے قومی ہاکی اسٹیڈیم میں مل کرپاکستانی قومی ترانہ گایا اور ورلڈ ریکارڈ بنایا۔ یہ خبر لوکل اور انٹرنیشنل میڈیا میں کئی دن تک آئی لیکن یہ بات کئی لوگ نہیں جانتے کہ 2012 میں ہی پاکستان نے بائیس ورلڈ ریکارڈ اور بنائے۔
پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے اور کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ ہاکی کو پاکستان میں بری طرح نظراندازکیا گیا لیکن ہاکی میں پاکستان نے پچھلے سال ایک نیا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے جس میں ایک منٹ میں تینتالیس Passes دیے گئے۔ یعنی آج تک کا گیارہ کھلاڑیوں کا فیلڈ پر تیز ترین Passes دینے کا ریکارڈ۔ نہ صرف یہ بلکہ ہاکی میں ہی پاکستان ٹیم کے ایک کھلاڑی نے دوسرے کھلاڑی کو سب سے دور Pass دینے کا ریکارڈ بھی قائم کیا، ٹیم کے کھلاڑی نے 979 میٹرز دور پاس دیا جس سے پچھلا ریکارڈ ٹوٹ گیا جو 600 میٹر کا تھا۔
کراچی میں محمد رشید نے اپنے سر سے چالیس بوتلوں کے ڈھکن ایک منٹ میں کھولنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ ریکارڈ اس سے پہلے چوبیس ڈھکنے کھولنے پر ایک شخص کے پاس جرمنی میں تھا اس طرح محمد سلیم نامی شخص نے موتیوں سے تصویر بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ سلیم نے تین لاکھ پچیسSequins سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تصویر بنائی جو 6.2 اسکوائر میٹر بڑی ہے۔
پاکستان میں ایک اور کمال کا ریکارڈ بنا ہے۔ بیڈمنٹن کے کھیل میں ایک منٹ کے اندر سب سے زیادہ Passes دینے کا پہلے یہ ریکارڈ صرف تیس پاسز کا تھا لیکن محمد واجد اور عتیق نے ایک منٹ میں ایک دوسرے کو 123 پاسز دے کر نیا ریکارڈ بہت بڑے فرق سے قائم کیا اسی طرح محمد رشید نے لگاتار پچاس لوگوں کے سر سے کک مار کر ناریل گرانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ باقی ریکارڈز میں مینی کوئن کو سب سے جلدی ڈریس پہنانا یا پھر ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ مارشل آرٹ کی Kicks مارنا اور رنگین کپڑوں کے ٹکڑوں سے سب سے بڑی تصویر بنانا شامل ہے۔
کئی لوگوں کی رائے کے مطابق یہ ریکارڈز پاکستانیوں کے کسی کام کے نہیں۔ انٹرنیٹ پر ان ریکارڈزکی خبروں پر بات کرتے پاکستانی ہی لکھتے نظر آتے ہیں کہ یہ وقت کا زیاں ہے۔ پاکستان اور پاکستانیوں کو اس قسم کی بیکار چیزوں میں اپنا وقت ضایع نہیں کرنا چاہیے لیکن وہ یہ بھول گئے کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ امیج بلڈنگ کی ضرورت ہے۔ آج گوگل پر سرچ کریں تو بیشتر خبریں ''پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے'' سے جڑی ہوتی ہیں، لیکن ہم میں ہمت ہے اور جو چاہیں وہ کرسکتے ہیں والی خبریں پاکستان کے بہتر امیج میں مدد کرتی ہیں اور ہر ورلڈ ریکارڈ چاہے وہ پچاس لاتیں مارنے کا ہی کیوں نہ ہو پاکستان کا نام Acknowledge کرواتا ہے۔
دو سال پہلے تک شاید کوئی ماننے پر تیار نہ ہوتا کہ پاکستان میں ایک سال میں 23 ریکارڈز بن سکتے ہیں لیکن ہم نے کیا۔ آج پھر ایک ریکارڈ بنانے کا وقت ہے۔ اپنے ملک میں بہترین حکومت منتخب کرنے کا۔ آج یہ دھن پکڑ لو کہ مجھے اس شخص کو ووٹ دینا ہے جو آنے والے کل کو بہتر کرے گا۔ پاکستان کو دنیا کا بہترین ملک بنانے کے لیے آپ کو صرف ایک قدم بڑھانا ہے اور وہ قدم ہے اس بار ووٹ ضرور دینا۔ فیس بک پر کسی بھی سیاستدان کے پیج کو جوائن کرکے اپنا کام پورا نہ سمجھیں پاکستان کے لیے آپ جس کو بھی صحیح لیڈر سمجھتے ہیں اسے اپنا قیمتی ووٹ دے کر ضرور کامیاب کریں۔ ہم کل ایک بہترین قوم ہونے کا ریکارڈ قائم کریں گے جس کے لیے آپ کا صرف ایک ووٹ کافی ہے، ہم ریکارڈ بنواسکتے ہیں، یہ ہم نے 23 بار ثابت کیا ہے تو پھر ایک بار اور کیوں نہیں؟
میں پنجابی تم پٹھان والی سوچ کے بیچ سچا پاکستانی صرف اس وقت سامنے آتا ہے جب کوئی کرکٹ کا میچ پاکستانی ٹیم انڈیا کے ساتھ کھیل رہی ہو۔کئی خامیوں کے باوجود ایک چیز پاکستانیوں کے پاس ایسی ہے جو کئی دوسری قوموں سے بہتر ہے اور وہ ہے اپنی دھن کا پکا ہونا یعنی ''قوت ارادی'' ہم اپنی اس طاقت کو کئی بار خود نہیں سمجھتے لیکن سچ یہ ہے کہ جب ہم کچھ دل میں ٹھان لیتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں وہ کام کرنے سے روک نہیں پاتی۔ ہم مانتے ہیں کہ ہمارے یہاں کئی دوسری قوموں کی طرح نظام کو اپنایا نہیں جاتا اور ہم زیادہ ترقی یافتہ نہیں ہیں لیکن ہماری قوم کے پاس جتنے وسائل ہیں اس کے بعد ہم اکثر اپنی ہمت سے کمال کرتے ہیں۔
ایک محفل میں ہمارے دوستوں کی بحث چل رہی تھی موضوع تھا ''فلم''۔ کیسے انڈیا بہت اچھی اور پاکستان بری فلمیں بناتا ہے، پاکستانی فلموں کی حمایت کرتے ہوئے ایک دوست نے کہا کہ جیسی فلمیں پاکستانی فلم میکرز پچاس ساٹھ لاکھ میں بناتے ہیں انڈیا سے کہو ویسی ہی فلم اتنے ہی پیسوں میں بنا کر دکھائے جس میں ایکشن گانے جیسا سب مسالہ شامل ہو تو ہم انھیں مانیں۔
یہ بات بالکل صحیح ہے پاکستانی فلم میکرز اپنے وسائل کے حساب سے بہترین کام کرلیتے ہیں ہم پچاس لاکھ کی فلم کو پچاس کروڑ کی فلم کے مقابلے میں رکھ کر غلط کرتے ہیں اور یہ صرف فلموں تک ہی نہیں تعلیم، اسپورٹس اور ہر فیلڈ میں ایسی مثالیں ملتی ہیں جہاں بچہ گلی میں کھیل کر یا پھر معمولی اسکول میں تعلیم حاصل کرکے بھی دنیا بھر میں اپنا سکہ منوالیتا ہے۔
پاکستان ول پاور کی مثال ہم نے پچھلے سال دیکھی جب پاکستان نے ایک دو نہیں تئیس(23) ورلڈ ریکارڈز بنائے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈ دنیا کی سب سے بڑی آرگنائزیشن ہے جو ورلڈ ریکارڈ پر ہر سال ایک کتاب نکالتی ہے اس کتاب میں آپ وہ کام کرکے شامل ہوسکتے ہیں جو پہلے کبھی کسی نے نہ کیا ہو، گنیز بک میں شامل ہونا مشکل کام ہے کیوں کہ ان کے معیار اونچے ہیں۔
یقینا آپ نے سنا ہوگا کہ پاکستان نے قومی ترانے کا ریکارڈ بنایا، اکتوبر 2012 میں 44200 لوگوں نے پنجاب کے قومی ہاکی اسٹیڈیم میں مل کرپاکستانی قومی ترانہ گایا اور ورلڈ ریکارڈ بنایا۔ یہ خبر لوکل اور انٹرنیشنل میڈیا میں کئی دن تک آئی لیکن یہ بات کئی لوگ نہیں جانتے کہ 2012 میں ہی پاکستان نے بائیس ورلڈ ریکارڈ اور بنائے۔
پاکستان کا قومی کھیل ہاکی ہے اور کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ ہاکی کو پاکستان میں بری طرح نظراندازکیا گیا لیکن ہاکی میں پاکستان نے پچھلے سال ایک نیا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے جس میں ایک منٹ میں تینتالیس Passes دیے گئے۔ یعنی آج تک کا گیارہ کھلاڑیوں کا فیلڈ پر تیز ترین Passes دینے کا ریکارڈ۔ نہ صرف یہ بلکہ ہاکی میں ہی پاکستان ٹیم کے ایک کھلاڑی نے دوسرے کھلاڑی کو سب سے دور Pass دینے کا ریکارڈ بھی قائم کیا، ٹیم کے کھلاڑی نے 979 میٹرز دور پاس دیا جس سے پچھلا ریکارڈ ٹوٹ گیا جو 600 میٹر کا تھا۔
کراچی میں محمد رشید نے اپنے سر سے چالیس بوتلوں کے ڈھکن ایک منٹ میں کھولنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ ریکارڈ اس سے پہلے چوبیس ڈھکنے کھولنے پر ایک شخص کے پاس جرمنی میں تھا اس طرح محمد سلیم نامی شخص نے موتیوں سے تصویر بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ سلیم نے تین لاکھ پچیسSequins سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تصویر بنائی جو 6.2 اسکوائر میٹر بڑی ہے۔
پاکستان میں ایک اور کمال کا ریکارڈ بنا ہے۔ بیڈمنٹن کے کھیل میں ایک منٹ کے اندر سب سے زیادہ Passes دینے کا پہلے یہ ریکارڈ صرف تیس پاسز کا تھا لیکن محمد واجد اور عتیق نے ایک منٹ میں ایک دوسرے کو 123 پاسز دے کر نیا ریکارڈ بہت بڑے فرق سے قائم کیا اسی طرح محمد رشید نے لگاتار پچاس لوگوں کے سر سے کک مار کر ناریل گرانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ باقی ریکارڈز میں مینی کوئن کو سب سے جلدی ڈریس پہنانا یا پھر ایک گھنٹے میں سب سے زیادہ مارشل آرٹ کی Kicks مارنا اور رنگین کپڑوں کے ٹکڑوں سے سب سے بڑی تصویر بنانا شامل ہے۔
کئی لوگوں کی رائے کے مطابق یہ ریکارڈز پاکستانیوں کے کسی کام کے نہیں۔ انٹرنیٹ پر ان ریکارڈزکی خبروں پر بات کرتے پاکستانی ہی لکھتے نظر آتے ہیں کہ یہ وقت کا زیاں ہے۔ پاکستان اور پاکستانیوں کو اس قسم کی بیکار چیزوں میں اپنا وقت ضایع نہیں کرنا چاہیے لیکن وہ یہ بھول گئے کہ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ امیج بلڈنگ کی ضرورت ہے۔ آج گوگل پر سرچ کریں تو بیشتر خبریں ''پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے'' سے جڑی ہوتی ہیں، لیکن ہم میں ہمت ہے اور جو چاہیں وہ کرسکتے ہیں والی خبریں پاکستان کے بہتر امیج میں مدد کرتی ہیں اور ہر ورلڈ ریکارڈ چاہے وہ پچاس لاتیں مارنے کا ہی کیوں نہ ہو پاکستان کا نام Acknowledge کرواتا ہے۔
دو سال پہلے تک شاید کوئی ماننے پر تیار نہ ہوتا کہ پاکستان میں ایک سال میں 23 ریکارڈز بن سکتے ہیں لیکن ہم نے کیا۔ آج پھر ایک ریکارڈ بنانے کا وقت ہے۔ اپنے ملک میں بہترین حکومت منتخب کرنے کا۔ آج یہ دھن پکڑ لو کہ مجھے اس شخص کو ووٹ دینا ہے جو آنے والے کل کو بہتر کرے گا۔ پاکستان کو دنیا کا بہترین ملک بنانے کے لیے آپ کو صرف ایک قدم بڑھانا ہے اور وہ قدم ہے اس بار ووٹ ضرور دینا۔ فیس بک پر کسی بھی سیاستدان کے پیج کو جوائن کرکے اپنا کام پورا نہ سمجھیں پاکستان کے لیے آپ جس کو بھی صحیح لیڈر سمجھتے ہیں اسے اپنا قیمتی ووٹ دے کر ضرور کامیاب کریں۔ ہم کل ایک بہترین قوم ہونے کا ریکارڈ قائم کریں گے جس کے لیے آپ کا صرف ایک ووٹ کافی ہے، ہم ریکارڈ بنواسکتے ہیں، یہ ہم نے 23 بار ثابت کیا ہے تو پھر ایک بار اور کیوں نہیں؟