آئی ایم ایف کو قرض ادائیگی میں کوئی مشکل نہیں وزارت خزانہ
آئی ایم ایف سے نہ تو نئے قرضے کیلیے اور نہ ہی موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام میں رعایت کیلیے بات کی جائے گی، وزارت خزانہ
KARACHI:
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین نے کہاکہ وزارت خزانہ کا وفد رواں ماہ ہونے والے آئی ایم ایف کے سالانہ سپرنگ اجلاس میں شرکت کرے گا۔
آئی ایم ایف سے نہ تو نئے قرضے کیلیے اور نہ ہی موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام میں رعایت کے حصول کیلیے بات کی جائے گی۔ رواں ماہ کے آخر میں وزارت خزانہ کا وفد نگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں واشنگٹن کا دورہ کرے گا اور آئی ایم ایف کے سالانہ سپرنگ اجلاس میں شرکت کرے گا۔ یہ معمول کا دورہ ہے جبکہ آئی ایم ایف کے اجلاس میں ملکی معیشت کا جائزہ پیش کریں گے۔
اس دوران نہ تو آئی ایم ایف کو نئے قرضے کی درخواست دینے کا کوئی پروگرام ہے اور نہ ہی موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام کے حوالے سے کوئی رعایت طلب کی جائے گی۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو اسٹینڈ بائی قرضے کی 12 اقساط بروقت ادا کردیں جبکہ بقیہ اقساط بھی وقت پر ادا کریں گے جبکہ وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف کو اقساط کی ادائیگی میں کوئی مشکل درپیش نہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین نے کہاکہ وزارت خزانہ کا وفد رواں ماہ ہونے والے آئی ایم ایف کے سالانہ سپرنگ اجلاس میں شرکت کرے گا۔
آئی ایم ایف سے نہ تو نئے قرضے کیلیے اور نہ ہی موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام میں رعایت کے حصول کیلیے بات کی جائے گی۔ رواں ماہ کے آخر میں وزارت خزانہ کا وفد نگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں واشنگٹن کا دورہ کرے گا اور آئی ایم ایف کے سالانہ سپرنگ اجلاس میں شرکت کرے گا۔ یہ معمول کا دورہ ہے جبکہ آئی ایم ایف کے اجلاس میں ملکی معیشت کا جائزہ پیش کریں گے۔
اس دوران نہ تو آئی ایم ایف کو نئے قرضے کی درخواست دینے کا کوئی پروگرام ہے اور نہ ہی موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام کے حوالے سے کوئی رعایت طلب کی جائے گی۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو اسٹینڈ بائی قرضے کی 12 اقساط بروقت ادا کردیں جبکہ بقیہ اقساط بھی وقت پر ادا کریں گے جبکہ وزارت خزانہ کو آئی ایم ایف کو اقساط کی ادائیگی میں کوئی مشکل درپیش نہیں۔