سپریم کورٹ میں طویل عرصے سے زیر التوا مقدمات کی سماعت کا آغاز

میڈیا پر فحش مواد کیخلاف قاضی حسین مرحوم کی 2012 کی درخواست، بابر اعوان کے خلاف 2006 کا توہین عدالت کیس سناجائے گا

نیب کے 100 میگا اسکینڈلز، قرضوں کی معافی، بھٹو ریفرنس بھی سماعت کیلیے مقرر ہونے کا امکان، اگلے ہفتے سماعت کیلیے 6 بینچ تشکیل۔ فوٹو:فائل

عدالت عظمیٰ میں طویل عرصے سے زیرالتوا مقدمات کی سماعت کا آغاز کر دیا گیا۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ امکان ہے کہ آئندہ ماہ میں نیب کے 100 میگا اسکینڈلز، بڑے بڑے لوگوں کی طرف سے قرضوں کی معافی،2011سے زیرالتوا بھٹو ریفرنس سمیت طویل عرصے سے زیرالتوا دیگر مقدمات بھی سماعت کیلیے مقررکیے جائیں گے۔

دریں اثنا چیف جسٹس نے گزشتہ ہفتے کے دوران گندی گلی سے گزرتے ہوئے ایک جنازے کی تصویر پر لیا گیا ازخودنوٹس کیس کل (پیر کو) سماعت کیلیے مقررکردیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، سپرنٹنڈنٹ انجینئر پبلک ہیلتھ سرکل ساہیوال سمیت دیگر فریقوںکونوٹس جاری کردیے گئے، اعلیٰ عدلیہ کے ججزکی دہری شہریت کے بارے میں ازخودنوٹس بھی کل (پیر کو) سماعت کیلیے مقررکیاگیاہے، وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیزکے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بھی کل ہوگی۔

دوسری جانب کل (پیر)سے شروع ہونیوالے عدالتی ہفتے کے دوران مختلف مقدمات کی سماعت کیلیے6 بینچ تشکیل دیے گئے ہیں، بینچ نمبر ایک چیف جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل ہے، نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت پیرکوہوگی، رہنماتحریک انصاف بابراعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت منگل کو ہوگی۔


دونوں مقدمات کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں3 رکنی بینچ کرے گا، یہی بینچ بیرون ملک پاکستانیوں کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق ازخودنوٹس بھی پیر کو سنے گا۔ عدالت نے توہین عدالت کیس کی سماعت کیلیے اٹارنی جنرل اور بابر اعوان کونوٹس جاری کیے ہیں۔

عدالت عظمیٰ کے ایک فاضل جج کے خلاف توہین آمیز مواد نشرکیے جانے پر لیے گئے نوٹس کی سماعت بھی ہوگی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں3 رکنی بینچ 29 مارچ کو یوٹیوپ پابندی، میڈیا فحاشی کیس کی سماعت کرے گا۔

امریکی سفارت خانے کی توسیع، چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کی تقرری کے خلاف درخواستوں کی سماعت28مارچ کوہوگی۔ اسحق ڈارکی سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے خلاف درخواست، لاپتہ افرادکے مقدمات، میموگیٹ اسکینڈل سمیت دیگراہم مقدمات بھی سماعت کیلیے مقرر کردیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا تھا کہ اگلے 2 ہفتے کے دوران وہ مقدمات سماعت کیلیے مقرر کیے جائیں گے جنھیں گزشتہ28سال کے دوران کسی نے ہاتھ تک نہیں لگایا۔
Load Next Story