سابق وزرا اور افسران نے محکمہ ترقی نسواں کی گاڑیوں پر قبضہ کرلیا
سابق سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں بدرجمیل میندھرو بھی محکمہ ترقی نسواں کی سرکاری گاڑی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
سندھ کا محکمہ ترقی نسواں سابق وزرا اور بیوروکریٹس کے لیے مال غنیمت بن گیا، کئی برس گزر نے کے بعد سابق وزرا اور افسران محکمے کی گاڑیاں واپس کرنے کوتیار نہیں چار سال سے محکمے کی کئی قیمتی گاڑیاں سابق وزیر اور سیکریٹریز کے زیراستعمال ہیں۔
محکمہ ترقی نسواں سندھ کی جانب سے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں کو ارسال کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ 2011 میں محکمہ ترقی نسواں کے سیکریٹری لیاقت رندھاوا کو محکمے کی گاڑی نمبرجی ایس 9496دی گئی تاہم عہدے کا چارج چھوڑنے کے بعد سے تاحال سرکاری گاڑی سندھ حکومت کو واپس نہیں کی گئی۔
پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والی سابق صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کے پاس محکمے کی سرکاری گاڑی نمبر جی ایس ۔9292 موجود ہے تاہم صوبائی وزیر نے محکمہ ترقی نسواں کا قلم دان چھوڑنے کے باوجود متعلقہ گاڑی حکومت کو واپس نہیں کی، رپورٹ کے مطابق محکمہ ترقی نسواں کی موٹرسائیکل بھی رکن سندھ اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کے پاس ہے۔
محکمہ ترقی نسواں نے صوبائی وزیر اور متعقلہ افسران کو گاڑیاں واپس کرنے کے لیے 2016اور 2017 میں خطوط ارسال کیے لیکن انکے جواب نہیں دیے گئے، رپورٹ کے مطابق سابق سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں بدرجمیل میندھرو بھی محکمے کی گاڑی سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور محکمے کاچارج چھوڑنے کے باجود محکمہ ترقی نسواں کی گاڑی واپس نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق بدر جمیل میندھرو کے پاس محکمے کی گاڑی سال دو ہزار چودہ سے ہے،انھیں محکمے کی جانب سے 2016اور 2017 میں دو خطوط بھی ارسال کیے گئے تاہم انکا جواب ملا اور نہ محکمے کو گاڑی ملی۔
دوسری جانب شہید بے نظیرآباد میں شہید بے نظیر ویمن کمپلیکس کی عمارت پر پولیس کاقبضہ ہے جسے محکمہ ترقی نسواں ختم کرانے میں تاحال ناکام ہے جو کروڑوں روپے مالیت سے تعمیر کیا گیا تھا، وومن کمپلیکس میں ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد رینج کا دفتر قائم ہے جسے پولیس نے فوری طور پر خالی کرنے سے انکارکردیا۔
سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں نے قائمہ کمیٹی کے گزشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ وومن کمپلیکس کی عمارت خالی کرانے کے لیے متعلقہ پولیس حکام سے رابطہ کیا گیا جس پر انھوں نے کہا کہ ڈی آئی جی نواب شاہ رینج کی عمارت تعمیر کے مراحل میں ہے تعمیر کا کام مکمل ہونے کے بعد محکمہ ترقی نسواں کا وومن کمپلیکس خالی کردیا جائیگا۔
صورتحال پر سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں کی چیئرپرسن ناہید بیگم کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑیاں اور وومن کمپلیکس کی عمارت خالی نہ ہونے پر ہمیں تشویش ہے کوشش ہے کہ محکمے کی گاڑیاں جلد از جلد واپس ہوں اور وومن کمپلیکس میں محکمے کا کام بحال ہو، انھوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی کارکردگی سے وہ مطمعن ہیں۔
محکمہ ترقی نسواں سندھ کی جانب سے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں کو ارسال کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ 2011 میں محکمہ ترقی نسواں کے سیکریٹری لیاقت رندھاوا کو محکمے کی گاڑی نمبرجی ایس 9496دی گئی تاہم عہدے کا چارج چھوڑنے کے بعد سے تاحال سرکاری گاڑی سندھ حکومت کو واپس نہیں کی گئی۔
پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والی سابق صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کے پاس محکمے کی سرکاری گاڑی نمبر جی ایس ۔9292 موجود ہے تاہم صوبائی وزیر نے محکمہ ترقی نسواں کا قلم دان چھوڑنے کے باوجود متعلقہ گاڑی حکومت کو واپس نہیں کی، رپورٹ کے مطابق محکمہ ترقی نسواں کی موٹرسائیکل بھی رکن سندھ اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کے پاس ہے۔
محکمہ ترقی نسواں نے صوبائی وزیر اور متعقلہ افسران کو گاڑیاں واپس کرنے کے لیے 2016اور 2017 میں خطوط ارسال کیے لیکن انکے جواب نہیں دیے گئے، رپورٹ کے مطابق سابق سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں بدرجمیل میندھرو بھی محکمے کی گاڑی سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور محکمے کاچارج چھوڑنے کے باجود محکمہ ترقی نسواں کی گاڑی واپس نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق بدر جمیل میندھرو کے پاس محکمے کی گاڑی سال دو ہزار چودہ سے ہے،انھیں محکمے کی جانب سے 2016اور 2017 میں دو خطوط بھی ارسال کیے گئے تاہم انکا جواب ملا اور نہ محکمے کو گاڑی ملی۔
دوسری جانب شہید بے نظیرآباد میں شہید بے نظیر ویمن کمپلیکس کی عمارت پر پولیس کاقبضہ ہے جسے محکمہ ترقی نسواں ختم کرانے میں تاحال ناکام ہے جو کروڑوں روپے مالیت سے تعمیر کیا گیا تھا، وومن کمپلیکس میں ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد رینج کا دفتر قائم ہے جسے پولیس نے فوری طور پر خالی کرنے سے انکارکردیا۔
سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں نے قائمہ کمیٹی کے گزشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں بتایا کہ وومن کمپلیکس کی عمارت خالی کرانے کے لیے متعلقہ پولیس حکام سے رابطہ کیا گیا جس پر انھوں نے کہا کہ ڈی آئی جی نواب شاہ رینج کی عمارت تعمیر کے مراحل میں ہے تعمیر کا کام مکمل ہونے کے بعد محکمہ ترقی نسواں کا وومن کمپلیکس خالی کردیا جائیگا۔
صورتحال پر سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں کی چیئرپرسن ناہید بیگم کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑیاں اور وومن کمپلیکس کی عمارت خالی نہ ہونے پر ہمیں تشویش ہے کوشش ہے کہ محکمے کی گاڑیاں جلد از جلد واپس ہوں اور وومن کمپلیکس میں محکمے کا کام بحال ہو، انھوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کی کارکردگی سے وہ مطمعن ہیں۔