لاہور ہائیکورٹ 700 سے زائد درآمدی اشیا پر ریگولیٹر ڈیوٹی کالعدم قرار
ڈیوٹی عائد کرنے سے قبل وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی، درخواست گزاروں کا موقف
ہائیکورٹ نے700 سے زائد درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کالعدم قرار دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سی این ایس انجینئرنگ سمیت دیگر کمپنیوں کی ایک نوعیت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں ریگولیٹری ڈیوٹی کو چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزاروں کے وکیل محمد محسن ورک نے نشاندہی کی کہ درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی عائد کرنے سے قبل وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی، وکیل نے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کا حوالہ دیا اور بتایا کہ سپریم کورٹ نے درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کیلئے وفاقی کابینہ منظوری لازمی ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے مصطفی امپیکس فیصلے کے تحت وفاقی کابینہ سے منظوری لازمی ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ کسٹمز ایکٹ کی دفعہ18 کی ضمنی دفعہ 3 کے تحت ڈیوٹی کے نفاذ کا نوٹیفکیشن کالعدم کیا جائے، ان کا کہنا تھا وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر ڈیوٹی نافذ کرنا نہ صرف قانون کی منشا کے برعکس ہے بلکہ عدالتی فیصلوں سے انحراف بھی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سی این ایس انجینئرنگ سمیت دیگر کمپنیوں کی ایک نوعیت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں ریگولیٹری ڈیوٹی کو چیلنج کیا گیا۔ درخواست گزاروں کے وکیل محمد محسن ورک نے نشاندہی کی کہ درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی عائد کرنے سے قبل وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی، وکیل نے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کا حوالہ دیا اور بتایا کہ سپریم کورٹ نے درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کیلئے وفاقی کابینہ منظوری لازمی ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے مصطفی امپیکس فیصلے کے تحت وفاقی کابینہ سے منظوری لازمی ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ کسٹمز ایکٹ کی دفعہ18 کی ضمنی دفعہ 3 کے تحت ڈیوٹی کے نفاذ کا نوٹیفکیشن کالعدم کیا جائے، ان کا کہنا تھا وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر ڈیوٹی نافذ کرنا نہ صرف قانون کی منشا کے برعکس ہے بلکہ عدالتی فیصلوں سے انحراف بھی ہے۔