مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز کا مظاہرین پر وحشیانہ تشدد12 نوجوان زخمی

مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت

مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی شدید مذمت فوٹو: فائل

KARACHI:
ضلع شوپیاں کے علاقے کچھ ڈورہ میں مسلح افراد نے ایک فوجی گاڑی پر حملہ کردیا جس کے بعد بھارتی فوج مشتعل ہو گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا واقعے کے بعد بارہمولہ اور پلوامہ کے اضلاع میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جھڑپوں میں 12 سے زائد نوجوان زخمی ہو گئے۔


ذرائع کے مطابق نوجوانوں نے سوپور قصبے میں سڑکوں پر نکل کر فورسز اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس سے نوجوان زخمی ہوئے، فوجیوں نے ضلع راجوری کے علاقے سندربانی میں بھی تلاشی کی کارروائی شروع کی، اس دوران بھارتی فورسز نے خورشید احمد میر اور معراج احمد سمیت 2 مقامی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا، دونوں نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا، پولیس نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں تلاشی اور محاصر ے کی کارروائی کے دوران عرفان احمد بٹ نامی ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا، دریں اثنا سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے پورے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔

تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنماؤں کے خلاف جھوٹے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے 332 گواہان کی طویل فہرست پیش کرنے کو بدترین انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی عدلیہ اور انتظامیہ کشمیری حریت پسندوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے، حریت چیئرمین نے تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنماؤں کو ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا اور ان کے خلاف جھوٹے گواہوں کی لمبی فہرست پیش کرنا ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کی ایک سازش ہے۔
Load Next Story