پیرا گون ہاؤسنگ اسکینڈل نیب کی سعد رفیق سے ڈھائی گھنٹے پوچھ گچھ
پاکستان میں جب بھی احتساب کا نعرہ لگا اس کے مقاصد کچھ اور تھے، سعد رفیق
نیب نے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق سے پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں فراڈ کے معاملے پر ڈھائی گھنٹے پوچھ گچھ کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نیب لاہورمیں پیش ہوئے۔ نیب نے خواجہ سعد رفیق کو پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ فراڈ میں ملوث ہونے کی بناء پرطلب کیا تھا اور اس سے متعلق نیب کی 3 رکنی تفتیشی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق سے ڈھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
اس سے قبل نیب نے خواجہ سعد رفیق کو 22 مارچ کو بھی طلب کیا تھا لیکن خواجہ سعد رفیق مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے تھے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے دوبارہ بھی نیب آفس آنے پر رضامندی ظاہرکی اور کچھ دستاویزات نیب کو فراہم کرنے کے لیے وقت مانگا ہے جو نیب نے دے دیا ہے۔
پیشی سے قبل سعد رفیق نے ٹوئٹرپرکہا کہ ایک اور پیشی ایک اورطلبی، اس راہ میں جو سب پہ گزرتی ہے وہ گزری۔
نیب میں پیشی کے بعد پریس کانفرنس کے دوران سعد رفیق نے کہا کہ میرا اور گھر والوں کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، ہم نے جو کمایا ہے اس کی تفصیل سپریم کورٹ اور نیب میں دے دی، نیب قانون سے متعلق میرا موقف ریکارڈ پر ہے کہ یہ کالا قانون ہے، پاکستان میں جب بھی احتساب کا نعرہ لگا اس کے مقاصد کچھ اور تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو انتشار اور افراتفری کی طرف نہ لے جایا جائے۔ ایک دوسرے پر الزام لگانا، چور کہنا اور ڈوریاں ہلانا اچھے کام نہیں، کھیل کھیلنے سے خرابیاں پیدا ہوں گی،عوام کو فیصلہ کرنے دیں کون ٹھیک ہے کون نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نیب لاہورمیں پیش ہوئے۔ نیب نے خواجہ سعد رفیق کو پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ فراڈ میں ملوث ہونے کی بناء پرطلب کیا تھا اور اس سے متعلق نیب کی 3 رکنی تفتیشی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق سے ڈھائی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
اس سے قبل نیب نے خواجہ سعد رفیق کو 22 مارچ کو بھی طلب کیا تھا لیکن خواجہ سعد رفیق مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے تھے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے دوبارہ بھی نیب آفس آنے پر رضامندی ظاہرکی اور کچھ دستاویزات نیب کو فراہم کرنے کے لیے وقت مانگا ہے جو نیب نے دے دیا ہے۔
پیشی سے قبل سعد رفیق نے ٹوئٹرپرکہا کہ ایک اور پیشی ایک اورطلبی، اس راہ میں جو سب پہ گزرتی ہے وہ گزری۔
نیب میں پیشی کے بعد پریس کانفرنس کے دوران سعد رفیق نے کہا کہ میرا اور گھر والوں کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، ہم نے جو کمایا ہے اس کی تفصیل سپریم کورٹ اور نیب میں دے دی، نیب قانون سے متعلق میرا موقف ریکارڈ پر ہے کہ یہ کالا قانون ہے، پاکستان میں جب بھی احتساب کا نعرہ لگا اس کے مقاصد کچھ اور تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو انتشار اور افراتفری کی طرف نہ لے جایا جائے۔ ایک دوسرے پر الزام لگانا، چور کہنا اور ڈوریاں ہلانا اچھے کام نہیں، کھیل کھیلنے سے خرابیاں پیدا ہوں گی،عوام کو فیصلہ کرنے دیں کون ٹھیک ہے کون نہیں۔