پیٹ کا درد کئی امراض کی علامت ہوسکتا ہے
اگر پیٹ کے بالائی حصے میں درد ہو
پیٹ کے بالائی حصے میں درد کا تعلق اکثروبیشتر معدے کی تیزابیت سے ہوتا ہے۔ تیزابی اثرات والی غذائیں کھانے سے معدے میں تیزاب کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے سینے میں جلن اور تکلیف ہونے لگتی ہے۔ تیزابیت ختم کرنے والی ادویہ اور غذائیں کھانے سے اس کیفیت میں افاقہ ہوجاتا ہے ۔ اگر تکلیف برقرار رہے تو پھر یہ معدے، دل، پھیپھڑوں، مرکزی شریان اور بالائی دھڑ کے دوسرے اعضا میں خرابی کی علامت ہوسکتی ہے۔ تیزابیت ختم کرنے والی ادویہ اور غذائیں استعمال کرنے کے باوجود اگر جلن اور درد کی کیفیت برقرار رہے تو پھر بلاتاخیر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
نفخ یا اپھارا اور پیٹ میں درد
نفخ یا اپھارا یعنی معدے میں گیس ہوجانا پیٹ کی سب سے عام شکایت ہے۔ اس کا تعلق کھائی جانے والی غذاؤں سے ہوتا ہے۔ کچھ غذائیں معدے کی تکلیف اور اپھارے کا باعث بن سکتی ہیں۔ خاص طور سے مرغن اور مسالے دار غذائیں کھانے کے بعد معدے میں درد اور نفخ کی شکایت ہوسکتی ہے، چناں چہ ان کا بہت زیادہ استعمال نہ کیا جائے اور شکایت ہونے کی صورت میں ان سے پرہیز کیا جائے۔ اگر نفخ میں افاقہ نہ ہورہا تو پھر یہ irritable bowel syndrome ( آئی بی ایس) کی علامت ہوسکتی ہے، چناں چہ ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
٭ کھانے کے بعد پیٹ کے بالائی حصے اور سینے میں درد:
بعض لوگوں کو کھانا کھانے کے فوراً بعد پیٹ اور سینے میں جلن اور درد کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اس کی سب سے عام وجہ کھانا کھاتے ہوئے عجلت اور تیزی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ بعض افراد کی عادت ہوتی ہے کہ ایک کے بعد ایک نوالہ حلق سے اتارتے چلے جاتے ہیں۔ یوں لگتا ہے وہ لقمے کھا نہیں رہے نگل رہے ہیں حالاں کہ غذا کو خوب چپا کر کھانا چاہیے۔ اچھی طرح چبائے بغیر عجلت میں نوالے حلق سے اتارنے کی وجہ سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور اس میں درد اور سینے میں جلن ہونے لگتی ہے۔
یہی کیفیت اس وقت بھی پیدا ہوسکتی ہے جب بھاری اور روغنی غذائیں کھائی جائیں جنھیں کھانے کی عادت نہ ہو۔ ہاضمہ درست اور سینے کی جلن رفع کرنے والی ادویہ اس کیفیت میں مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ میڈیکل اسٹورز سے یہ دوائیں عام مل جاتی ہیں۔ بعض اوقات ان ادویہ سے یہ شکایت دور نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آپ ان غذاؤں کی فہرست بھی ہمراہ لے جاسکتے ہیں جنھیں کھانے کے بعد اس کیفیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ یہ فہرست آپ کی کیفیت کو سمجھنے اور درست ادویہ تجویز کرنے میں معاون ہوگی۔
پیٹ کے زیریں حصے میں درد
یہ بہت عام ہے۔خواتین میں اس کا تعلق عام طور پر ماہواری سے جوڑا جاتا ہے۔ ایام ماہواری کے دوران ہلکی ورزش یا پیراکی کرنے، یا پھر پیٹ پر نیم گرم پانی بہانے سے تکلیف کی شدت کم ہوجاتی ہے۔ اگر پیٹ کے نچلے حصے میں درد اٹھے تو اسے نظر انداز مت کیجیے، یہ اپنڈاسائٹس کا درد بھی ہوسکتا ہے۔ عموماً یہ درد پیٹ کے درمیانی حصے سے شروع ہوتا ہے۔ کچھ دیر کے بعد یہ ازخود رفع بھی ہوسکتا ہے۔ کچھ وقفے کے بعد پیٹ کے زیریں حصے کی جانب سفر کرتا ہے اور مستقل اور شدید ہوجاتا ہے۔
پیٹ میں مروڑ اٹھنا
اس کی وجہ ناقص غذاؤں کے استعمال کی وجہ سے معدے اور آنتوں کی خرابی ہوسکتی ہے۔ عموماً پیٹ میں مروڑ اٹھنے کے ساتھ پتلے دست بھی آنے لگتے ہیں۔ ایلوپیتھی یا دیسی ادویہ کے ساتھ غذا میں تبدیلی سے اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اگر یہ کیفیت مسلسل برقرار رہے تو پھر یہ کسی اور مرض کی علامت بھی ہوسکتی ہے، چناں چہ ڈاکٹر کے پاس جانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
نفخ، اسہال اور پیٹ میں درد کا بہ یک وقت ہونا
پیٹ میں درد کے ساتھ اگر بار بار ریح خارج ہورہی ہو، اپھارے اور اسہال کی کیفیت ہو، اس کے ساتھ ساتھ جلد پر خارش بھی ہورہی ہو تو یہ بدہضمی کی علامات ہوسکتی ہیں۔ ہر انسان کا مزاج مختلف ہوتا ہے۔ بعض انسانوں کو مختلف غذائیں ہضم نہیں ہوتیں۔ یہ غذائیں کھانے پر انھیں مذکورہ بالا کیفیات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ طب میں یہ جاننے کے لیے کوئی مخصوص ٹیسٹ نہیں ہے کہ ایک انسان کو کن غذاؤں سے بدہضمی کی شکایت ہوسکتی ہے۔
ضروری ہے کہ وہ شخص خود ان غذاؤں کی فہرست بنا رکھے جن سے اس کا ہاضمہ خراب ہوجاتا ہو۔ اگر اکثرو بیشتر مذکورہ بالا کیفیات سے دوچار ہونا پڑتا ہو تو پھر اپنی خوراک پر غور کریں کہ آپ روزانہ کیا کھا رہے ہیں۔ اس حالت میں کافی اور چائے کا استعمال ترک کردیں۔ سگریٹ نوشی کو خیرباد کہہ دیں۔
مُٹاپے میں مبتلا ہیں تو وزن کم کرنے پر توجہ دیں مگر اس مقصد کے لیے کھانا نہ چھوڑیں، دن کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ سیدھا رہنے کی کوشش کریں، یعنی کرسی پر بیٹھیں ہیں تو کمر کو سیدھا رکھیں، مقصود یہ ہے کہ پیٹ پر دباؤ نہ پڑے۔ سوتے ہوئے قدرے موٹے تکیے کا استعمال کریں تاکہ سر دھڑ کی نسبت بلند رہے۔ مرغن اور مسالے دار غذائیں ترک کردیں۔