جعلی اسکیمیں رجسٹرڈ کمپنیوں کیخلاف تحقیقات شروع
کمپنیاں عوام سے مضاربہ اسکیموں کے نام پر دھوکہ دہی سے رقوم اکھٹی کر رہی ہیں
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے جعلی سرمایہ کاری اسکیموں کے نام پر عوام سے فنڈز جمع کرنے والی رجسٹرڈ کمپنیوں کے خلاف مختلف حلقوں سے شکایات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
یہ کمپنیاں مضاربہ اسکیموں کے نام پر دھوکہ دہی سے عوام سے رقوم اکھٹی کر رہی ہیں جبکہ یہ کمپنیاں نہ تو بطور مضاربہ کمپنی رجسٹر ہیں اور نہ ہی ان کا لائسنس عوام سے رقوم اکٹھا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ایس ای سی پی کو حال ہی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ایک خط بھی موصول ہوا جس میں جعلی سرمایہ کاری اسکیمیں چلانے والی کمپنیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایس ای سی پی کو جن کمپنیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا ان میں کئی کمپنیاںایس ای سی پی سے رجسٹرڈ ہیں جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے ان میں اسپیڈکس گروپ آف کمپنیز، گڈ مین فارماسیوٹیکل کمپنی اور پاک ٹی کمپنی شامل ہیں۔
یہ کمپنیاں مضاربہ اسکیموں کے نام پر دھوکہ دہی سے عوام سے رقوم اکھٹی کر رہی ہیں جبکہ یہ کمپنیاں نہ تو بطور مضاربہ کمپنی رجسٹر ہیں اور نہ ہی ان کا لائسنس عوام سے رقوم اکٹھا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ایس ای سی پی کو حال ہی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے ایک خط بھی موصول ہوا جس میں جعلی سرمایہ کاری اسکیمیں چلانے والی کمپنیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایس ای سی پی کو جن کمپنیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا ان میں کئی کمپنیاںایس ای سی پی سے رجسٹرڈ ہیں جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے ان میں اسپیڈکس گروپ آف کمپنیز، گڈ مین فارماسیوٹیکل کمپنی اور پاک ٹی کمپنی شامل ہیں۔