سعید اجمل ون ڈے کرکٹ کے نئے قوانین سے نالاں

تبدیل شدہ کنڈیشنز سے نمٹنے کیلیے نئی بولنگ ورائیٹی پر کام کررہا ہوں، اسپنر

تبدیل شدہ کنڈیشنز سے نمٹنے کیلیے نئی بولنگ ورائیٹی پر کام کررہا ہوں، اسپنر فوٹو: فائل

شاہد آفریدی کی طرح سعید اجمل بھی ون ڈے کرکٹ کے نئے قوانین سے نالاں نظر آتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ تبدیل شدہ کنڈیشنز سے نمٹنے کیلیے نئی بولنگ ورائیٹی پر کام کررہا ہوں، مزید ایک برس نمبرون بولر بنا رہنا چاہتا ہوں، چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی کامیابیوں میں کردار ادا کرنے کا خواہاں ہوں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار نمائندہ ''ایکسپریس ٹریبیون'' فواد حسین سے بات چیت کے دوران کیا۔

سعید اجمل ان دنوں ون ڈے ایونٹ پریذیڈنٹ ٹرافی میں زرعی ترقیاتی بینک کی نمائندگی کررہے اور نئی ڈلیوری سے چیمپئنز ٹرافی میں اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے خواہاں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلیوں سے خاص طور پر اسپنرز متاثر ہوئے کیونکہ اب سرکل سے باہر صرف چار فیلڈرز کی اجازت ہے، ویسے بھی بیٹسمین اسپنرز کو فاسٹ بولرز کی بانسبت زیادہ آسانی سے ہٹ کرتے ہیں،ایک اننگز میں دونوں جانب سے نئی گیند کے استعمال سے بھی صورتحال کافی مشکل ہوگئی جس سے نمٹنے کیلیے میں نئی ورائٹیز پر کام کررہا ہوں۔




مجھے یقین ہے کہ ان سے کافی فائدہ ہوگا، ہماری اب اگلی آزمائش چیمپئنز ٹرافی ہے، یہ بھی اسپنرز کیلیے بہت بڑا امتحان ثابت ہونے والی ہے۔ سعید اجمل نے مزید کہا کہ میں اس وقت جنوبی افریقہ میں حاصل ہونیوالے تجربے سے سیکھنے کی کوشش کررہا ہوں، اگرچہ میں نے اس ٹور میں بھی وکٹیں لیں۔

مگر میں اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، میرا مقصد مزید ایک برس تک نمبر ون بولر برقرار رہنا ہے جس کیلیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ سعید نے پیٹ کی تکلیف سے متعلق کہا کہ میں نے اپنی رپورٹس انگلینڈ میں ڈاکٹرزکے پاس بھیجی تھیں جنھوں نے جائزہ لینے کے بعد بتایا کہ یہ کوئی سنجیدہ نوعیت کا مسئلہ نہیں ہے، اس لیے میں نے آپریشن نہ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا شروع کردی۔
Load Next Story