عباسی شہید اسپتال اور کے ایم ڈی سی میں بدترین بد انتظامی
مریضوں سے سرجیکل سامان، کینولا، انجکشن سمیت دیگر سامان باہرسے منگوایا جا رہا ہے۔
بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت چلنے والے عباسی شہید اسپتال اور کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پر عدم توجہی کی وجہ سے متعدد مسائل کا شکار ہوگیا۔
بلدیہ عظمیٰ کی اعلیٰ انتظامیہ اور افسران کی غیر ذمے داری کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال اور میڈیکل کالج کے ڈاکٹر ماہ فروری کی تنخواہ سے اب تک محروم ہیں، مالی بحران کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال میں ادویات،ایکسرے فلمز، لیبارٹری ٹیسٹ بھی عملا بند کر دیے گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ دونوں ادارے کے ایم سی کے ماتحت ہیں تاہم فنڈز نہ ہونے کا عذر بتایا گیا لیکن دوسری جانب کے ایم سی کے اعلیٰ حکام نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی اکیڈمک کونسل کی منظوری کے بغیرکالج کا کانوکیشن اب 2اپریل کو کرانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے 30 لاکھ روپے مختص کیے گئے۔
کاونوکیشن کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ میئرکراچی نے30مارچ کو کاونوکیشن میں وزیر اعظم کو مہمان خصوصی مدعوکرنے کی دعوت دی تھی، وزیر اعظم نے30مارچ کی بجائے 2 اپریل کی تاریخ مقررکی تھی،وزیر اعظم کی جانب سے مقررکی جانے والی تاریخ پر آنے سے معذرت کرلی جس کے بعد کے ایم سی کے اعلیٰ حکام نے گورنر یا وزیراعلیٰ کوکاونوکیشن میں بطورمہمان خصوصی مدعوکرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
بلدیہ عظمیٰ کے اعلیٰ حکام نے انکارکردیا جس کے بعد میئرکراچی نے اپنی سربراہی میں کاونوکیشن کرانے کا فیصلہ کیا لیکن ذرائع بتاتے ہیں کہ کاونوکیشن کی اجازت کالج کی اکیڈمک کونسل نے نہیں دی اور اب 2 اپریل کو ہونے والا کاونوکیشن اکیڈمک کونسل کی منظوری کے بغیر منعقدکیا جائے گا،کالج کے ٹیچنگ اور سینئر فیکلٹی کے ارکان نے شدید تحفطات کا اظہار بھی کردیا۔
دوسری جانب کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج اور عباسی شہیداسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کانووکیشن کیلیے30لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی لیکن کالج اورعباسی اسپتال کے ڈاکٹروں کو ماہ رواں کی تنخواہ تاحال ادا نہیں کی جاسکی۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے اعلیٰ حکام کاونوکیشن کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن بلدیہ عظمیٰ عباسی شہید اسپتال اورکے ایم ڈی سی کے ڈاکٹروں کو تنخواہیں ادا نہیں کررہی ہے۔
ڈاکٹروں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہماری ہر ماہ کی تنخواہ ایک ماہ تاخیر سے ادا کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کو معاشی ناہمواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ،اس وقت 350سے زائد ڈاکٹرز اپنی ماہ فروری کی تنخواہ سے محروم ہیں۔
دریں اثنا عباسی شہید اسپتال میں مالی بحران کی وجہ سے ادویات کی قلت بدستور برقرار ہے اسپتال میں آنے والے مریضوں سے سرجیکل سامان،کینولا، انجکشن سمیت دیگرسامان باہر سے منگوایا جا رہا ہے، اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی خوراک بھی عملا معطل ہے، ایکسرے کی فلمیں بھی ختم ہوگئیں،اسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی آنے والے مریضوں کا یہی حال بتایا گیا ہے، اسپتال اورکالج کے ڈاکٹروں کو ایک ماہ کی تنخواہ دوسرے ماہ میں ادا کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
بلدیہ عظمیٰ کی اعلیٰ انتظامیہ اور افسران کی غیر ذمے داری کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال اور میڈیکل کالج کے ڈاکٹر ماہ فروری کی تنخواہ سے اب تک محروم ہیں، مالی بحران کی وجہ سے عباسی شہید اسپتال میں ادویات،ایکسرے فلمز، لیبارٹری ٹیسٹ بھی عملا بند کر دیے گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ دونوں ادارے کے ایم سی کے ماتحت ہیں تاہم فنڈز نہ ہونے کا عذر بتایا گیا لیکن دوسری جانب کے ایم سی کے اعلیٰ حکام نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی اکیڈمک کونسل کی منظوری کے بغیرکالج کا کانوکیشن اب 2اپریل کو کرانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے 30 لاکھ روپے مختص کیے گئے۔
کاونوکیشن کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ میئرکراچی نے30مارچ کو کاونوکیشن میں وزیر اعظم کو مہمان خصوصی مدعوکرنے کی دعوت دی تھی، وزیر اعظم نے30مارچ کی بجائے 2 اپریل کی تاریخ مقررکی تھی،وزیر اعظم کی جانب سے مقررکی جانے والی تاریخ پر آنے سے معذرت کرلی جس کے بعد کے ایم سی کے اعلیٰ حکام نے گورنر یا وزیراعلیٰ کوکاونوکیشن میں بطورمہمان خصوصی مدعوکرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
بلدیہ عظمیٰ کے اعلیٰ حکام نے انکارکردیا جس کے بعد میئرکراچی نے اپنی سربراہی میں کاونوکیشن کرانے کا فیصلہ کیا لیکن ذرائع بتاتے ہیں کہ کاونوکیشن کی اجازت کالج کی اکیڈمک کونسل نے نہیں دی اور اب 2 اپریل کو ہونے والا کاونوکیشن اکیڈمک کونسل کی منظوری کے بغیر منعقدکیا جائے گا،کالج کے ٹیچنگ اور سینئر فیکلٹی کے ارکان نے شدید تحفطات کا اظہار بھی کردیا۔
دوسری جانب کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج اور عباسی شہیداسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کانووکیشن کیلیے30لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی لیکن کالج اورعباسی اسپتال کے ڈاکٹروں کو ماہ رواں کی تنخواہ تاحال ادا نہیں کی جاسکی۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے اعلیٰ حکام کاونوکیشن کو ترجیح دے رہے ہیں لیکن بلدیہ عظمیٰ عباسی شہید اسپتال اورکے ایم ڈی سی کے ڈاکٹروں کو تنخواہیں ادا نہیں کررہی ہے۔
ڈاکٹروں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہماری ہر ماہ کی تنخواہ ایک ماہ تاخیر سے ادا کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کو معاشی ناہمواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ،اس وقت 350سے زائد ڈاکٹرز اپنی ماہ فروری کی تنخواہ سے محروم ہیں۔
دریں اثنا عباسی شہید اسپتال میں مالی بحران کی وجہ سے ادویات کی قلت بدستور برقرار ہے اسپتال میں آنے والے مریضوں سے سرجیکل سامان،کینولا، انجکشن سمیت دیگرسامان باہر سے منگوایا جا رہا ہے، اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی خوراک بھی عملا معطل ہے، ایکسرے کی فلمیں بھی ختم ہوگئیں،اسپتال کے شعبہ حادثات میں بھی آنے والے مریضوں کا یہی حال بتایا گیا ہے، اسپتال اورکالج کے ڈاکٹروں کو ایک ماہ کی تنخواہ دوسرے ماہ میں ادا کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔