پی ایس اوٹریلین روپے ریونیووالی پہلی پاکستانی کمپنی

سال 2012میں ریونیو1199ارب روپے،منافع14.8ارب سے کم ہوکر 9 ارب رہ گیا

سال2012میں ریونیو1199ارب روپے،منافع14.8ارب سے کم ہوکر 9 ارب رہ گیا . فوٹو فائل

پاکستان اسٹیٹ آئل کے بورڈآف مینجمنٹ کا اجلاس پی ایس او ہائوس میں منعقد ہوا جس میں30جون 2012کوختم مالی سال کے دوران کمپنی کی کارکردگی کاجائزہ لیا گیا، اس مدت کے دوران سخت چیلنجز کے باوجودپی ایس اوپاکستان کی پہلی کمپنی بن گئی ہے جس کا ریونیو ٹریلین روپے تک پہنچ گیا، یہ کمپنی کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہے.

چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ نے اس شاندار کامیابی پرانتظامیہ کومبارکباد پیش کی، مالی سال 2012 کے دوران پی ایس اوکاریونیو1199ارب روپے سے تجاوز کر گیا جوگزشتہ سال 2011میں 975 ارب روپے تھا اس طرح ریونیو میں 23 فیصدکا اضافہ ہوا، کمپنی نے مالی سال 2012 کیلیے بعدازٹیکس منافع 9.06 ارب روپے کا اعلان کیا جو گزشتہ سال 2011میں 14.78ارب روپے تھا،

فرنس آئل اورایچ ایس ڈی کے مارجن میں بہتری آنے کے باوجودپاکستانی روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدراورمالی لاگت کے بوجھ نے جوقابل وصول رقوم کی بلند ترین سطح پرپہنچنے کے نتیجے میں کمپنی کوبرداشت کرنا پڑا، کمپنی کے منافع اورلیکیوڈیٹی پوزیشن دونوں کومتاثرکیا، زیرتبصرہ مدت کے دوران انڈسٹری میں بلیک آئل کا والیوم 8 فیصدکم ہوا جبکہ وائٹ آئل میں 4 فیصدکا اضافہ ہوا، موٹرگیسولین کی کھپت میں 22فیصدکا اضافہ دیکھنے میں آیا


جبکہ ایچ ایس ڈی کی طلب میں 1فیصدکمی ہوئی، ایچ ایس ڈی کے مارکیٹ سائز میں کمی ہونے کے باوجودپی ایس او نے اپنا مارکیٹ شیئر 54.9 فیصد سے 56 فیصدتک بڑھایا، پی ایس او نے بلیک آئل میں 78.1 فیصد اوروائٹ آئل میں 55.1 فیصد شیئرکے ساتھ مجموعی طورپر مارکیٹ میں اپنی برتری قائم رکھی،

اس طرح پی ایس او کا مجموعی مارکیٹ شیئر65.4فیصد رہا، اس کارکردگی کی بنیاد پربورڈ آف مینجمنٹ نے 30جون 2012کوختم ہونے والے مالی سال کیلیے پہلے سے ادا شدہ عبوری ڈیویڈنڈ 3 روپے فی شیئرکے ساتھ 2.5 روپے فی شیئرکے حتمی ڈیویڈنڈ کااعلان کیا، اس کے ساتھ ہر5شیئرزپرایک بونس شیئرکے حساب سے اعلان کیا گیا۔

بورڈ آف مینجمنٹ نے پی ایس او انتظامیہ پر اعتماد ظاہرکرتے ہوئے قابل وصول رقوم کے بڑھتے ہوئے حجم پر تشویش کااظہار کیا جو30 جون 2012 کو 228 ارب روپے کی سطح پرتھا، یہ صورتحال کمپنی کومالی دشواریوں سے دوچارکررہی ہے

جس کے نتیجے میں کمپنی کو مقامی اوربین الاقوامی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، یہ بات نوٹ کی گئی یہ صورتحال برقرارنہیں رکھی جاسکتی اوریہ پی ایس اوکی اپنی پروڈکٹ کی دستیابی کویقینی بنانے کیلیے ایک رسک ہے، پی ایس او مینجمنٹ ان رقوم کی وصولی کیلیے آئی پی پیزاورحکومت پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ اس مسئلے کوجلدازجلدحل کیا جاسکے۔
Load Next Story