مینا کماری کو مداحوں سے بچھڑے 46 برس گزر گئے
مینا کماری نے پاکیزہ، پری نیت، کوہ نور، صاحب بی بی اورغلام جیسی سدا بہار فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے
اپنی خوبصورتی اور بہترین اداکاری سے بالی ووڈ اور کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی ماضی کی نامور اداکارہ مینا کماری کی آج 46 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
1932 کو ممبئی میں ماسٹر علی بخش اور اقبال بیگم کے ہاں پیدا ہونے والی ماہ جبیں کے والدین فلموں اور تھیٹر پر چھوٹے موٹے کردار ادا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے ابتدائی ایام انتہائی کسمپرسی میں گزرے۔ والدین کو شوق تھا کہ ان کی اولاد بھی فلم نگری میں قدم رکھے جس کی وجہ سے ماہ جبیں کو ''میناکماری'' بننا پڑا اور 7 برس کی عمر میں ہی انہوں نے چائلڈ ایکٹرس کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=WU8wtPMZlfc
1949 میں مینا کماری نے بحیثیت ہیروئن اپنی پہلی فلم میں کام کیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی وجہ شہرت غمگین کردار رہے جن کو فلم بینوں نے بے حد سراہا۔ اس زمانے میں جہاں نرگس اور مدھوبالا جیسی اداکارائیں بالی ووڈ میں موجود تھیں وہیں مینا کماری نے اپنی الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے 90 فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے جن میں پاکیزہ، پری نیت، کوہ نور، صاحب بی بی اورغلام ، کاجل، پھول اور پتھر جیسی سدا بہار فلمیں شامل ہیں۔ مینا کماری اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ شاعرہ بھی تھیں اور ''ناز'' تخلص رکھتی تھیں۔ انہیں مطالعے کا بھی شوق تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=jBxDcoFVdVQ
اداکاری کے دوران ہی انہوں نے معروف فلمساز کمال امروہوی سے شادی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی جس کے بعد ان کی دوستی دھرمیندر سے ہوئی لیکن انہوں نے بھی مینا کماری کو دھوکا دے دیا، تنہائی اور بے وفائی نے مینا کماری کو شراب نوشی کی راہ پر لگادیا جس کے باعث انہیں جگر کا عارضہ ہوا اور وہ اسی عارضے میں مبتلا ہوکر 31 مارچ 1972 میں صرف 40 برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں، گو ان کے انتقال کو 4 دہائیوں سے زائد وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی وہ بالی ووڈ میں ''ٹریجیڈی کوئن'' کے نام سے جانی جاتی ہیں۔
1932 کو ممبئی میں ماسٹر علی بخش اور اقبال بیگم کے ہاں پیدا ہونے والی ماہ جبیں کے والدین فلموں اور تھیٹر پر چھوٹے موٹے کردار ادا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے ابتدائی ایام انتہائی کسمپرسی میں گزرے۔ والدین کو شوق تھا کہ ان کی اولاد بھی فلم نگری میں قدم رکھے جس کی وجہ سے ماہ جبیں کو ''میناکماری'' بننا پڑا اور 7 برس کی عمر میں ہی انہوں نے چائلڈ ایکٹرس کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=WU8wtPMZlfc
1949 میں مینا کماری نے بحیثیت ہیروئن اپنی پہلی فلم میں کام کیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی وجہ شہرت غمگین کردار رہے جن کو فلم بینوں نے بے حد سراہا۔ اس زمانے میں جہاں نرگس اور مدھوبالا جیسی اداکارائیں بالی ووڈ میں موجود تھیں وہیں مینا کماری نے اپنی الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے 90 فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے جن میں پاکیزہ، پری نیت، کوہ نور، صاحب بی بی اورغلام ، کاجل، پھول اور پتھر جیسی سدا بہار فلمیں شامل ہیں۔ مینا کماری اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ شاعرہ بھی تھیں اور ''ناز'' تخلص رکھتی تھیں۔ انہیں مطالعے کا بھی شوق تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=jBxDcoFVdVQ
اداکاری کے دوران ہی انہوں نے معروف فلمساز کمال امروہوی سے شادی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی جس کے بعد ان کی دوستی دھرمیندر سے ہوئی لیکن انہوں نے بھی مینا کماری کو دھوکا دے دیا، تنہائی اور بے وفائی نے مینا کماری کو شراب نوشی کی راہ پر لگادیا جس کے باعث انہیں جگر کا عارضہ ہوا اور وہ اسی عارضے میں مبتلا ہوکر 31 مارچ 1972 میں صرف 40 برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں، گو ان کے انتقال کو 4 دہائیوں سے زائد وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی وہ بالی ووڈ میں ''ٹریجیڈی کوئن'' کے نام سے جانی جاتی ہیں۔