حج کرپشن کیس سپریم کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کو نوٹس جاری کردیا
جب چھتری ہٹ جائے توپھراستثنیٰ کیسے دیا جاسکتا ہے، استثنٰی صرف عہدے پر رہنے والے کو حاصل ہوتا ہے،چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کوحاصل استثنیٰ سے متعلق خط پروزارتِ قانون اوریوسف رضا گیلانی کونوٹسزجاری کردئیے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسرحسین اصغرنے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون نے ایک خط کے ذریعے سابق وزیراعظم سے تحقیقات کرنے سے روک رکھا ہے، انہوں نے عدالت میں وزارت قانون کا ایک خط پیش کیا جس میں ایف آئی اے کوکہا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو بطوروزیراعظم کیے گئے اقدامات پراستثنیٰ حاصل ہے، وہ کسی عدالت کوجواب دہ نہیں، جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا جب چھتری ہٹ جائے توپھراستثنیٰ کیسے دیا جاسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ استثنٰی صرف عہدے پر رہنے والے کو حاصل ہوتا ہے۔
اس موقع پر سپریم کورٹ نے یوسف رضا گیلانی اوروزارتِ قانون کونوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت قانون کو لکھے گئے خط پر وزارت قانون سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے حج کرپشن کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسرحسین اصغرنے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون نے ایک خط کے ذریعے سابق وزیراعظم سے تحقیقات کرنے سے روک رکھا ہے، انہوں نے عدالت میں وزارت قانون کا ایک خط پیش کیا جس میں ایف آئی اے کوکہا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو بطوروزیراعظم کیے گئے اقدامات پراستثنیٰ حاصل ہے، وہ کسی عدالت کوجواب دہ نہیں، جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا جب چھتری ہٹ جائے توپھراستثنیٰ کیسے دیا جاسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ استثنٰی صرف عہدے پر رہنے والے کو حاصل ہوتا ہے۔
اس موقع پر سپریم کورٹ نے یوسف رضا گیلانی اوروزارتِ قانون کونوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت قانون کو لکھے گئے خط پر وزارت قانون سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔