لوڈشیڈنگ پر اضطراب بڑھنا تشویشناک ہے چیف جسٹس

گنے کا رس بیچنے والا بھی کنڈا ڈال کر بجلی چوری کرتا ہے‘ روک تھام کیلیے جدید ٹریکنگ کا نظام لایا جائے، چیف جسٹس

گنے کا رس بیچنے والا بھی کنڈا ڈال کر بجلی چوری کرتا ہے‘ روک تھام کیلیے جدید ٹریکنگ کا نظام لایا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس، حکومت اور آئی پی پیز کا معاہدہ طلب کر لیا۔ فوٹو فائل

BRUSSELS:
عدالت عظمٰی نے حکومت اور نجی شعبے میں قائم بجلی گھروں کے درمیان ہونے والا معاہدہ طلب کر لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے فریقین پرامن طریقے سے معاملے کو حل کریں۔

جمعرات کو وزارت پانی و بجلی کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے چیف جسٹس کی سربراہی میں فل بینچ کو بتایا کہ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، 44 سے45 ارب روپے کی ادائیگی پر اتفاق ہو چکا ہے۔ انھوں نے بتایا حکومت نے 8 کمپنیوں کو 8 ارب ادا کر دیے ہیں، 8ارب 30 اگست اور 8 ارب 30 ستمبر کو ادا کر دیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ادائیگی کے لیے ریاستی ضمانت دی گئی ہے اور اس مقصد کے لیے وزارت خزانہ، قانون، پانی و بجلی اور پلاننگ ڈویژن پر مبنی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

کمپنیوں کے وکیل خالد انور نے بتایا کہ ادائیگی نہیں ہوئی تو لوڈشیڈنگ میں تین گھنٹے کا اضافہ ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ عدم ادائیگی کے باعث سرکلر ڈیٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو 400ارب تک پہنچ چکا ہے۔ خالد انور نے عدالت سے درخواست کی کہ ادائیگی یقینی بنانے کے لیے حکومت کو ہدایا ت جا ری کی جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے ملک کے مسائل کو بھی مد نظر رکھنا ہو گا، بجلی کی عدم موجودگی کے با عث لوگوں کے اضطراب میں اضافہ تشویشناک ہے۔


چیف جسٹس نے کہا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے بجلی چوری اور کنڈے ڈالنے کے خلاف موثر اقدامات اٹھا نے کی ضرورت ہے اس کے لیے جدید ٹریکنگ نظام بھی متعارف کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلوں کی وصولی کے لیے بھی بہتر انتظام ہو نا چا ہیے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سپریم کورٹ نے نجی بجلی گھروں کو ادائیگی کیلیے وزارت پانی وبجلی کو تحریری جواب داخل کرانے کے لیے آج تک کی مزید مہلت دے دی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عوام کوبجلی نہ ملنا تشویش ناک امر ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ بجلی چوری روکنے کیلیے ٹریکنگ کا نظام نصب کیا جائے، تاکہ لوگ بل کی ادائیگی پر مجبور ہو سکیں۔

آن لائن کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ شور کرتے ہیں کہ بجلی نہیں لیکن کنڈے ڈالتے ہیں اور بل بھی نہیں دیتے۔ اے پی پی کے مطابق چیف جسٹس نے بجلی چوری روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گنے کا رس بیچنے والا بھی کنڈا ڈال کر بجلی چوری کرتا ہے بعد ازاں عدالت نے وزار ت پانی و بجلی کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ21 ارب روپے کی ادائیگی کے بارے میں عدالت میں بیان جمع کرائیں۔

Recommended Stories

Load Next Story