تیماردار ہلاکت سروسز اسپتال لاہور کے گارڈز ہاتھ نہ آنے پر اہل خانہ گرفتار

پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، ملزمان کے اہلخانہ سے بدتمیزی کی اور خواتین کو بھی مارا پیٹا

پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، ملزمان کے اہلخانہ سے بدتمیزی کی اور خواتین کو بھی مارا پیٹا فوٹو:فائل

پولیس نے تیماردار کی ہلاکت میں ملوث سروسز اسپتال کے گارڈز کے گھروں پر چھاپے مارے تاہم ملزمان کے نہ ملنے پر ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا۔

27 مارچ کو سروسز اسپتال لاہور میں گارڈز اور مریضہ کے رشتے داروں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس کے دوران گارڈز کے تشدد سے مریضہ کا بھائی ہلاک ہوگیا تھا۔ پولیس نے اسپتال کے گارڈز کے گھروں پر چھاپے مارنے شروع کر دیے جس کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کر دیا گیا۔ پولیس اہلکاروں نے سکیورٹی گارڈز کے اہلخانہ سے بدتمیزی کی اور خواتین کو بھی مارا پیٹا۔


یہ بھی پڑھیں: گارڈز اور تیمارداروں میں جھگڑا، مریضہ کا بھائی جاں بحق

سکیورٹی سپروائزر طاہر سلیم کے ہاتھ نہ آنے پر پولیس اہلکار طاہر سلیم کی والدہ اور بیوی کو اٹھا کر لے گئے، جب کہ ایک سکیورٹی گارڈ حفیظ خاور کے والد محمد ظفر کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے سکیورٹی گارڈ عارف کے والد اور فیاض کے بیٹے کو بھی غیرقانونی طور پر اٹھا لیا۔

یاد رہے گزشتہ ماہ سروسزاسپتال میں عملےاورگارڈزکے تشدد سے مریضہ کا بھائی سنیل مسیح جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ لواحقین کے تشدد سے سکیورٹی گارڈ بھی شدید زخمی ہوگیا تھا۔ سنیل مسیح موٹروے پولیس کا سول اہلکار تھا جس کے قتل کا مقدمہ تھانہ شادمان میں ینگ ڈاکٹروں اور نامعلوم سکیورٹی گارڈز کیخلاف درج کیا گیا۔
Load Next Story